امریکا کی ایران سے وابستہ ڈرون نیٹ ورک پر پابندیاں
شیئر کریں
امریکا نے ایک نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کی ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایران کے ڈرون پروگرام کے لیے حساس پرزوں کی خریداری میں مدد کر رہا تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس نے تہران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس کو یوکرین پر حملوں کے لیے ڈرون مہیا کر رہا ہے۔ محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نیٹ ورک نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کی جانب سے ایران کے شاہد-136 ڈرونز میں استعمال ہونے والے ایک اہم جزو کی خریداری میں شپمنٹ اور مالی لین دین کی سہولت مہیا کی، یہ ایران پر حالیہ پابندیوں کے سلسلے میں امریکا کا تازہ اقدام ہے۔ اس کارروائی میں ایران، چین، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے اداروں اور افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے عہدے دار برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی ساختہ یو اے وی یوکرین میں روس کے حملوں میں ایک اہم ہتھیار ہیں، جن میں وہ حملے بھی شامل ہیں جو یوکرین کے شہریوں کو دہشت زدہ کرتے ہیں اور اس کے اہم بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے ترکیہ اور چین سمیت متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے اداروں اور افراد پر اس نیٹ ورک کا حصہ ہونے کا الزام عاید کیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا روس کی جنگی مشینوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پرایسے ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنا چاہتا ہے جو یوکرین کے عوام اوربنیادی شہری ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہیں۔