سیپابھینسوں کے باڑہ مالکان کے سامنے بے بس
شیئر کریں
سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) ملیر ندی میں آلودگی پھیلانے والے بھینسوں کے ایک سو باڑوں کے بااثر مالکان کے سامنے بے بس ہوگیا،ڈی جی سیپا نعیم مغل اور ڈپٹی ڈائریکٹر منیر عباسی ملیر ندی میں گوبر ، گندہ پانی، کچرہ پھینکنا بند کروا کے ملیر ندی کو ماحول دوست بنانے میں ناکا م ہوگئے،ملیر ماحولیاتی ایکشن کمیٹی نے ناگوری سوسائٹی کے باڑے ہٹانے کے لئے آج سیپا دفتر کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کے ڈائریکٹر جنرل نعیم احمد مغل نے ناگوری سوسائٹی کے صدر اور سیکریٹری کو نوٹس جاری کرکے آگاہ کیا کہ بھینسوں کے باڑوں کا گوبر ، گندہ پانی اور دیگر کچرا ملیر ندی میں پھینکنے سے شدید ماحولیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں اس لئے ملیر ندی میں بھینسوں کے باڑوں کا کچرا پھینکنا بند کیا جائے، سیپا کے پہلے 2 نوٹسز کو ناگوری سوسائٹی کے ذمے داران نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، جبکہ تیسرے نوٹس پر پیش ہوئے لیکن سیپا کے احکامات پر عملدرآمد کرنے سے انکار کیا جس کے بعد سیپا نے بحریہ ٹائون کے قریب سپر ہائی وے پر ناگوری سوسائٹی کے بھینسوں کے ایک سو باڑوں کو 30 دن میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ سیپا کے مطابق سندھ کے قانون برائے تحفظ ماحول کی شق 21کی ذیلی شق 2 کے تحت باڑوں کی کوآپریٹو سوسائٹی کے صدر اور سیکریٹری کو جاری کیے گئے ماحولیاتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بھینسوں کا گوبر اور گندہ پانی ملیر ندی میں بہانا بند کیا جائے بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں سے سندھ کے ماحولیاتی قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا،اس سے پہلے سیپا ملیر کے ڈپٹی ڈائریکٹر منیر عباسی کی مانیٹرنگ ٹیم نے مذکورہ باڑوں کا دورہ کیا تھا اوراعتراف کیا کہ سب کے سب باڑے بھینسوں کا گوبر اور گندا پانی براہ راست ملیر ندی میںپھینکتے ہیں،باڑوں کا فضلہ اور گندا پانی ملیر ندی سے ہوتا ہوا سمندر میں جاگرتا ہے جس سے سمندری حیات کے ساتھ ساتھ سمندری ماحولی نظام کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے ،ملیر ندی کا پانی اور اطراف کا ماحول بھی مستقل آلودہ ہورہا ہے سیپا کئی سالوں سے قانون کی جاری خلاف ورزی روکنے میں ناکام ہوگیا ہے۔دوسری ملیر ماحولیاتی ایکشن کمیٹی نے آرگنائیزر محمد صدیق بلوچ،طارق عزیز اور دیگر عہدیداران نے آج سیپا دفتر کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا ہے ، صدیق بلوچ کا کہنا ہے کہ ملیر ماحولیاتی ایکشن کمیٹی کے دبائو کے باعث سیپا نوٹس جاری کرکے معاملے کو ٹھنڈا کرنا چاہتا ہے لیکن ہمارا مقصد بھینسوں کے باڑوں کا کچرا ملیر ندی میں پھینکنا بند کروائیں گے اور ملیر ندی کو ماحول دوست بنائیں گے۔