پلاسٹک تھیلیوں پر پابندی کی خلاف ورزی ،ڈائریکٹرجنرل سیپا نے بیچنے والوں کے خلاف کارروائی روک دی
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات سندھ کے ڈائریکٹرجنرل سیپا نعیم مغل نے سیپا ایکٹ کی دھجیاں اڑادیں، پلاسٹک کی نقصان کار تھیلیوں پر پابندی کے خلاف کارروائیاں روکنے کے غیرقانونی احکامات جاری کردیئے، کئی ماہ سے پلاسٹک کی نقصانکار تھیلیوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوسکی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سیپا ایکٹ 2014 میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کوئی بھی شخص نان ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک شاپرز درآمد نہیں کرسکتا اور نہ ہی ذخیرہ، خرید و فروخت کرسکتا ہے، صرف سیپا یا کسی حکومتی ادارے کی طرف منظور کی گئی آکسوبائیو ڈی گریڈ ایبل یا پرو ڈی گریڈینٹ شاپر استعمال کرسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم مغل نے پلاسٹک کی نقصانکار تھیلیوں پر عائد پابندی کے خلاف کارروائیاں روکنے کے زبانی احکامات جاری کئے جس کے بعد سند ھ انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) کے افسران نے کراچی، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں ماحولیات کے لئے نقصانکار پلاسٹک شاپرز تیار کرنے ، خرید و فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ جبکہ سیپا ایکٹ 2014 کی شق 5، 6 اور 7 میں ڈائریکٹر جنرل کے اختیارات وضع کئے گئے ہیں جس میں ڈی جی کو ماحولیات کو نقصان دینے والی کسی بھی مہم کو روکنے کے اختیارات نہیں دیئے گئے اس طرح ڈی جی سیپا نعیم مغل نے پلاسٹک کی نقصانکار شاپرز کے خلاف مہم روکنے کے زبانی احکامات جاری کرکے سیپا ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔دوسری جانب وزیر ماحولیات سندھ محمد اسماعیل راہو کو پیغام دے کر سوال کیا گیا کہ ڈی جی سیپا نعیم مغل نے کیوں پلاسٹک کی نقصانکار تھیلیوں پر پابندی کے خلاف کارروائیوں کو کیوں روکا ہے اور محکمے نے 2 سال کے دوران کیا کارروائی کی ہے ، کیا احداف حاصل کیئے ہیں ؟ جراٗت کی جانب سے کئے گئے سوالات اور کال کرنے کے باوجود وزیر ماحولیات محمد اسماعیل راہو نے کوئی جواب نہیں دیا۔