سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، عرس ڈاوچ کاوصولی سسٹم لطیف آباد میں بھی لاگو
شیئر کریں
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ، ڈپٹی ڈائریکٹر عرس ڈاوچ نے لطیف آباد میں بھی وصولی سسٹم لاگو کردیا، غیرقانونی تعمیرات کی بھرمار، چھوٹے چھوٹے رہائشی پلاٹس پر چار منزلہ عمارتیں کھڑی کرنے کا سلسلہ جاری، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن عدنان شاہ بخاری بھی وصولی سسٹم کا حصہ، سسٹم کے سرغنہ بلڈنگ انسپکٹر عاصم نے کھلی چھوٹ دیدی، تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر عرس ڈاوچ نے لطیف آباد میں بھی وصولی سسٹم نافذ کردیا ہے، کچھ دن قبل ڈائریکٹر جنرل نے 10 سال سے ڈپٹی ڈائریکٹر قاسم آباد کے عہدے پر براجمان عرس ڈاوچ کا لطیف آباد تبادلہ کردیا تھا، تاہم عرس ڈاوچ نے لطیف آباد میں بھی وصولی سسٹم لاگو کردیا ہے، ذرائع کے مطابق عرس ڈاوچ کی سرپرستی میں غیرقانونی تعمیرات کی بھرمار شروع کردی گئی ہے، لطیف آباد میں 2 2 اور 3 3 سو گز کے رہائشی پلاٹس پر چار سے پانچ منزلہ عمارتوں کی تعمیر جاری ہے اور انہیں بلدیہ اعلیٰ کے شعبہ لینڈ کی این او سی پر ایس بی سی اے این اور سیز جاری کر رہی ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات کی جانب سے تعمیرات پر پابندی کے بعد پرانی تاریخوں میں این او سیز جاری کرنے کیلئے منصوبہ تشکیل دیا گیا جس میں بلڈرز کو ڈبل رقم دینے کیلئے مطلع کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق عرس ڈاوچ نے بلڈنگ انسپکٹرز کو وصولی مہم پر لگا رکھا ہے اور اس سلسلے میں غیرقانونی تعمیرات کی فہرست مرتب دیکر ماہوار رقم وصولی کا پلان بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں وصولی سسٹم کی ڈیل 10 سال سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اکاؤنٹس کے عہدے پر براجمان عدنان شاہ بخاری کرتا ہے جسے کے ٹی سسٹم حیدرآباد کے سرغنہ ڈائریکٹر کچی آبادی کاشف کے بھائی معطل بلڈنگ انسپکٹر عاصم کی حمایت حاصل ہے، ذرائع کے مطابق تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز وصولی کی تفصیلات عدنان شاہ کو فراہم کرتے ہیں اور وصولی رقم عدنان شاہ بخاری کے ذریعے سسٹم تک پہنچتی ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد ریجن آفس میں عرس ڈاوچ اور عدنان شاہ دو ایسے افسر ہیں جو ہر سسٹم کا مرکزی کردار اور سہولت کار رہے ہیں اور کوئی انہیں عہدوں سے نہ ہٹا سکا ، ذرائع کے مطابق دونوں افسران نے ریجن آفس کو کئی سال سے یرغمال بنا رکھا ہے اور اکثر افسران ان سے نالاں ہیں، عدنان شاہ گرفتار سابقہ ڈی جی اور نسلے ٹاور کیس کے مرکزی ملزم منظور قادر کاکا قریبی سمجھا جاتا ہے اور ذرائع کے مطابق اسے کاکا سسٹم نے ہی حیدرآباد آفس میں بھرتی کروایا، عدنان کو سابقہ کاکا سسٹم کا اہم آدمی گردانا جاتا ہے، کچھ عرصہ قبل حیدرآباد شہر میں عدنان شاہ کو ہٹانے کیلئے بینرز بھی آویزاں کئے گئے تھے، ذرائع کے مطابق وہ بینرز سالوں سے پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے اور عدنان شاہ کے عتاب کا شکار افسروں کے ایک دھڑے نے آویزاں کئے تھے۔ واضع رہے کہ مذکورہ دونوں افسران نے حیدرآباد میں سینکڑوں غیرقانونی تعمیرات کی این او سیز جاری کرنے سمیت گھروں کی نقشوں کی منظوری پر بھاری رشوت کا سسٹم کئی سال سے اتھارٹی میں لاگو کر رکھا ہے۔