ریلیف میں تاخیرپرسیلاب متاثرین برہم ،منظوروسان کاگھیرائوکرلیا
شیئر کریں
منظوروسان سیلاب متاثرین کی دادرسی کیلئے پہنچے تھے ، لوگ مشتعل ہوگئے،صوبائی مشیرکے گارڈزاحتجاج کرنے والوں کومنتشرکرنے کیلئے ہوائی فائرنگ
سابق وزیراعلی سندھ کی بیٹی کی گاڑی خواتین نے خیرپورکے گائوں جانوری میں روکی،چورچورکے نعرے ،نفیسہ شاہ کے محافظوں کامتاثرہ خواتین پرتشدد
کراچی ( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) سندھ میں ریلیف اور نکاسی آب نہ ہونے کے باعث سیلاب متاثرین میں غم و غصہ بڑھ گیا، خیرپور میں صوبائی مشیرمنظور وسان اور پی پی ایم این اے نفیسہ شاہ کا سیلاب متاثرین نے گھیراؤ کرلیا، منظور وسان کے اسکوارڈ میں شامل اہلکاروں نے احتجاج کرنے والے متاثرین پر ہوائی فائرنگ کردی۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ضلع خیرپور کے تحصیل فیض گنج میں مہران ہائی وی سے صوبائی مشیرمنظور وسان کے گزرنے کی اطلاع ملنے پر سیلاب متاثرین نے روڈ بلاک کر کہ گھیراؤ کرلیا جس کے دوران منظور وسان کے اسکوارڈ میں شامل پولیس اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی، اسکوارڈ اور متاثرین میں جھڑپیں ہوئی، مظاہرین نے صوبائی صلاحکار منظور وسان سے مذاکرات کرنے سے انکار کیا، سیلاب متاثرین کے احتجاج کے دوران منظور وسان 2گھنٹے تک اپنی گاڑی میں پھنسے رہے جس کے بعد اطلاع پر ایس ایس پی خیرپور ظفر اقبال ملک پہنچ کر متاثرین سے مذاکرات کی، نہروں کو لگائے گئے شگاف بند کرنے اور نکاسی آب کی خاطری پر متاثرین نے احتجاج ختم کیا جس کے بعد منظور وسان کا راستا کھول دیا گیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ بااثروں نے نہروں کو زبردستی شگاف لگا کر اکری شہر سمیت مختلف گائوں کو ڈبا دیا ہے جس کے باعث ہزاروں لوگ دربدر ہوگئے ہیں، آج شام تک شگاف بند نہیں کئے گئے تو مہران ہائی وی پر دھرنا دیں گے۔ دوسری جانب خیرپور کے گائوں جانوری میں سیلاب متاثر خواتین اور لوگوں نے سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی بیٹی پی پی ایم این اے نفیسا شاہ کی گاڑی روک لی, متاثرین نے بارشوں کے بعد نکاسی آب نہ ہونے اور حکومتی امداد نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا اور چور چور کے نعرے لگائے, نفیسا شاہ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے متاثر خواتین اور لوگوں پر تشدد کیا