میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سول اسپتال کراچی کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کا منصوبہ تیار

سول اسپتال کراچی کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کا منصوبہ تیار

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۸ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

(رپورٹ :شہزاد علی شاہ)محکمہ صحت حکومت سندھ نے عوام الناس کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے باقاعدہ کمر کس لی ہے ، اور اس سلسلے میں انقلابی اقدامات اٹھاتے ہوئے ابتدائی مرحلے میں سول اسپتال کراچی کو جدید طبی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے منصوبوں پر باقاعدہ عمل درآمد بھی شروع کر دیا ہے ، جس کے بعد چند ہفتوں میں ہی عوام کو سول اسپتال کراچی میں خوشگوار تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی ، اس ضمن میں سول اسپتال کراچی کے مختلف شعبہ جات کو جدید سہولیات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے سندھ حکومت کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو تجاویز بھی ارسال کر دی گئی ہیں ، جبکہ کچھ دیگر منصوبے جاری ہیں جن پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور جن کے مکمل ہوتے ہی جلد عوام الناس کی سہولت کے لیے کھول دیا جائے گا ، جن شعبوں کو ترجیحی بنیادوں پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ان میں خاص طور پر شعبہ حادثات اور ایمرجنسی کے شعبے کو مکمل طور پر اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے مزین کیا جا رہا ہے ، اس سلسلے میں شعبہ حادثات میں جہاں پر اس وقت 150 بستروں کی سہولت موجود ہے جسے بڑھاتے ہوئے دو سو بستر تک کیا جا رہا ہے ، یہ ایک ماڈرن کیجولٹی ایمرجنسی وارڈ ہوگا جس کا افتتاح آئندہ ماہ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کر رہی ہیں ، علاوہ ازیں باوثوق ذرائع نے روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میڈیکل کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جہاں سات بستروں کی سہولت کو بڑھا کر بارہ کیا جا رہا ہے ، جبکہ وینٹی لیٹرز کی تعداد بھی بڑھا کر بارہ کی جا رہی ہیں ، اسی طرح سرجیکل آئی سی یو میں بھی آٹھ وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھا کر سولہ کی جا رہی ہیں ، علاوہ ازیں آپریشن کمپلیکس کو بھی جدید طبی آلات سے مزین کیا جا رہا ہے جہاں مریضوں کی مختلف سرجری کے لیئے دو روبوٹک مشینیں بھی نصب کر دی گئی ہیں جہاں مریضوں کی مختلف مفت روبوٹک سرجریز ہو رہی ہیں ، واضح رہے کہ نجی اسپتالوں میں اس طرح کی روبوٹک سرجریز پر لوگوں کے ڈھائی لاکھ سے چار لاکھ خرچ ہوتے ہیں ،جبکہ اسی او ٹی کمپلیکس میں گردوں کے وارڈ سے لائے گئے مریضوں کی بھی جدید خطوط پر سرجریز ہو رہی ہیں ، باوثوق ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے سول اسپتال کے ہر وارڈ میں مریضوں کی سہولت کے لیے ایک فارمیسی بنانے کی منظوری بھی دے دی ہے جہاں مریضوں کو چوبیس گھنٹے مفت ادویات کی سہولت میسر ہوگی ، جس کے بعد مریضوں کیلئے باہر سے ادویات منگوانے کی مکمل پابندی لگا دی جائے گی ، جبکہ محکمہ صحت کے حکام نے سول اسپتال میں مختلف فارماسوٹیکل کمپنیز کے میڈیکل ریپس پر بھی مکمل پابندی عائد کردی ہے ، محکمہ صحت حکومت سندھ کے ذرائع نے گفتگو میں مذید بتایا کہ ریڈیالوجی شعبے کی استعداد کو مزید بڑھاتے ہوئے مختلف جدید ریڈیالوجی مشینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے ، جن میں سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینوں کی تعداد کو دگنا کیا جا رہا ہے ، جبکہ کینسر اور ٹیومر کی تشخیص کرنے والی مشین جن میں پیٹ اسکین اور سائیکلوٹران مشینوں کی تعداد کو بھی بڑھایا جا رہا ہے ، محکمہ صحت حکومت سندھ کے انتہائی اہم ذریعہ نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ادویات کو اسٹور کرنے اور ضائع ہونے سے بچانے کے لیے اسپتال میں باقاعدہ ایک ویئر ہاؤس بھی بنایا جارہا ہے، جو کہ مکمل طور پر سینٹرلی ایئر کنڈیشنڈ ہوگا ، یہ ویئرہاؤس بارہ سو مربع گز کے رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے حکومت سندھ کے ورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ نے جامع منصوبہ تیار کرلیا ہے جس کیلئے حکومت نے باقاعدہ فنڈ بھی جاری کر دیے ہیں ، یہ ویئرہاؤس تقریباً بارہ کروڑ سے زائد کی خطیر رقم سے تعمیر کیا جائے گا جسے چھ ماہ کی مختصر مدت میں تیار کر لیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں