میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سنگین غداری کیس ، پرویز مشرف کے نامزدکرہ وکیل پر عدالت برہم

سنگین غداری کیس ، پرویز مشرف کے نامزدکرہ وکیل پر عدالت برہم

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۸ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے پرویز مشرف کے نامزد وکیل کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ مقدموں کے التواء کے حوالے سے کوئی عذر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے پرویز مشرف کے دفاع کے لئے وزارت قانون کے نامزد کردہ وکیل رضا بشیر کو کیس کا مکمل ریکارڈ فراہم کر دیا۔ جسٹس نذر اکبر اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی تو پراسیکیوٹر طارق حسن نے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون نے پرویز مشرف کے وکیل کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جو عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے ۔ اس دوران پرویز مشرف کے وکیل رضا بشیر پیش ہوئے تو عدالتی استفسار پر انہوں نے بتایا کہ انہیں اپنی تقرری کا نوٹیفکیشن عدالت کے اندر آ کر موصول ہواہے ۔ اس پر جسٹس نذر اکبر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس عدالت کے رجسٹرار نے آپ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔ اس پر وکیل رضا بشیر نے کہا کہ انہیں ٹیلیفون پر آگاہ کیا گیا تھا۔ جمعے کا روز ہونے اور اس کے بعد دو دن تعطیلات ہونے کی وجہ سے وہ کیس کا ریکارڈ لینے کے لیے نہیں آ سکے ۔ جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ اس کیس میں آپ اپنی دلچسپی دیکھ لیں۔ کیا آپ نے متعلقہ قانون کی شق 9 نہیں پڑھی۔ عدالت نے رجسٹرار کو ہدایت کی کہ کمرئہ عدالت کے اندر ہی وکیل کو کیس کا ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔ اس پر رجسٹرار راؤ عبدالجبار نے ریکارڈ حوالے کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں عدالت کے تمام فیصلے ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے بھی شامل ہیں۔ تمام دستاویزات بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو ہدایت کی کہ اس ریکارڈ کے اندر اگر کسی چیز کی کمی محسوس ہو تو فوری طور پر رجسٹرار سے رابطہ کریں۔ آئندہ سماعت پر ہم آپ کو کوئی التواء نہیں دیں گے اور آپ کو بھی یقینی بنانا ہو گا کہ التواء نہیں مانگیں گے ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ فریقین کو پتہ ہونا چاہئے کہ کیس میں آگے کیا ہونے جا رہا ہے ۔ باقی تمام کارروائی مکمل کر لی گئی ہے ۔ صرف ملزم کا 342 کا بیان ریکارڈ ہونا ہے ۔ اس دوران پراسیکیوٹر ڈاکٹر طارق حسن نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ سرکاری معاملات اس انداز سے چلائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے نوٹیفکیشن جاری کرنے میں دیر ہوئی۔ جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ جب ہم نے وزارت قانون کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے تین روز دیے تھے تو یہ کام اس وقت میں ہو جانا چاہئے تھا۔ عدالت حکومت کی خواہش کے مطابق نہیں چلے گی۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو کیس کی تیاری کے لئے تین ہفتے کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں