میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کے مرض میں خطرناک حد تک تیزی سے اضافہ

بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کے مرض میں خطرناک حد تک تیزی سے اضافہ

جرات ڈیسک
جمعه, ۲۸ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

بلوچستان میں ہیپاٹائٹس سے متاثرہ افراد کی تعداد دن بہ دن بڑھنے لگی اورجان لیوا مرض کی مجموعی شرح تقریباً 5 فیصد ہے ، صوبے کے بعض اضلاع میں یہ شرح 9 فیصدتک پہنچ چکی ہے۔ بلوچستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کی شرح جس تشویشناک شرح سے بڑھ رہی ہے، رپورٹ کے مطابق ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت صوبے میں 4 لاکھ 51 ہزار 317 افراد کی اسکریننگ کے دوران 21 ہزار 593 افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا پائے گئے جس کی شرح تقریباً 5 فیصد بنتی ہے، مختلف اضلاع میں اس کی شرح کہیں زیادہ ہے۔ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام بلوچستان کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شعیب عزیز کرد نے کہا کہ اس وقت جو بلوچستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کی شرح ہے وہ 4 سے 5 فیصد ہے تاہم ہمارے کچھ اضلاع ایسے ہیں جن کو ہم ہائی رسک ڈسٹرکٹس کہتے ہیں جن میں نصیرآباد ڈویژن میں جعفرآباد اور صحبت پور میں شرح 8 سے 9 فیصد ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس بی اور سی کے پھیلاؤکا بڑا سبب استعمال شدہ سرنجز، آلودہ طبی و حجامت کے آلات کے استعمال اور غیراسکرین شدہ خون کی انسانی جسم میں منتقلی ہے۔اس کے علاوہ ہیپاٹائٹس اے اور ای آلودہ پانی کے پینے اور سیوریج کے پانی سے کاشت کی گئی سبزیوں کے استعمال سے پھیلتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق صوبے میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے شعور و آگہی کے فقدان کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر اس مرض کی تشخیص اور علاج کی سہولیات اور دیگر وسائل کا فقدان اس کاپھیلاؤ روکنے کے حوالے سے بڑا چیلنج ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں