وزیر داخلہ کی گورنر راج کی بونگیاں شرمناک ہے' فواد چوہدری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کی گورنر راج کی بونگیاں شرمناک ہیں، ان کو سمجھ نہیں کیا بات کر رہے ہیں، رانا ثنا اللہ رولز پڑھ لیں کن حالات میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب اور دیگر کا جو رویہ ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ سیاسی طور پر عقل سے پیدل لوگ ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں شامل اس طرح کے زیادہ تر لوگ غیر سیاسی ہیں، ان میں عقل نام کی کوئی چیز نہیں ہے، راناثنااللہ کی کچھ دیر قبل کی گئی پریس کانفرنس دیکھ کر شرم آتی ہے کہ اس طرح کے لوگ ملک کے اتنے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کا ایک حکم آیا ہے، اس پر آج یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم گورنر راج نافذ کردیں گے، میں ان کو اتنا مشورہ دوں گا کہ اپنے وزیر قانون کے ساتھ قانون کی گورنر رول سے متعلق شق کو پڑھ لیں تاکہ آپ کو پتا چل جائے کہ گورنر رول کن حالات میں لگایا جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیر داخلہ اس طرح کی بونگیاں مار رہے ہیں، ان کو سمجھ نہیں ہے کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ایک تاریخی فیصلہ دیا، جج صاحبان نے جس طرح سے سیاسی دباؤ اور دھمکیوں کا مقابلہ کیا،ججز کی جانب سے پاکستان کی تاریخ میں بہت کم اس طرح کا مضبوط رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ہی وہ بینچ تھا جس نے 3 ماہ قبل وہ فیصلہ کیاتھا جس کے نتیجے میں عمران خان کو حکومت چھوڑ کر جانا پڑا تھا، ہمارے اس فیصلے پر بڑے تحفظات ہیں لیکن یہ تو نہیں ہوسکتا کہ ہم کہیں کہ سپریم کورٹ کو ہی نہیں مانتے جیسا کہ موجودہ حکومت کے وزیر قانون نے کہا اور بعد میں پیچھے ہٹ گئے لیکن اس حکومت کے ادارے اور عزائم یہ ہی ہیں۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)اس وقت ایک احمقانہ پالیسی پر گامزن ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ اب ہمیں ناراض لیگ بننا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ناراض لیگ بن کر ان کوبیانیہ مل جائے گا لیکن ایسا ہوگا نہیں، پاکستان کے عوام کو مستقبل کا ایک لائحہ عمل اور منشور چاہیے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف اور پوری مسلم لیگ (ن) اس وقت دباؤ کا شکار ہے، ان کو حوصلے کا مظاہرہ کرنا چاہیے، چھوٹی اور گھٹیا حرکتیں کی جارہی ہیں، رات کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی تقریب حلف برداری پی ٹی وی پر نشر نہیں کی گئی، بیوروکریسی کو ایوان صدر جانے سے روک دیا گیا، کیبنٹ سیکریٹری کو ایوان صدر جانے سے منع کیا گیا۔