افغانستان میں امن خطے کے استحکام کیلئے اہمیت کاحامل ہے ،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے اور تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں، سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کا کردار قابل تعریف ہے، کووڈ سے متعلقہ سفری پابندیوں کی وجہ سے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی بروقت واپسی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ جاری اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ پرنس فیصل بن فرحان السعود نے وزیراعظم عمران خان سے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے تعلقات کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر خادمین الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر مئی 2021 کے اپنے سعودی عرب کے دورہ کا بھی ذکر کیا جس میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں وزیراعظم نے اس کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے نئی راہیں تلاش کی جائیں۔ وزیراعظم نے خصوصیت کے ساتھ زور دیا کہ معاشی جہت کو تقویت دینے اور تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ افغانستان کی صورتحال کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں تمام فریقین کو سیاسی حل کیلئے تعمیری اور بامقصد بات چیت کرنی چاہئے جو کہ امن اور خطہ کے استحکام کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس موقع پر سعودی وفد نے پرتپاک خیرمقدم کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ پرنس فیصل نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کا حامل ہے، یہ تعلقات اخوت ارو بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کے سٹرٹیجک احکامات کی روشنی میں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے کے ساتھ قریبی اور باہمی تعاون کے ذریعے قریبی برادرانہ تعلقات کے حامل ہیں۔ سعودی عرب اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا رکن ہے اور وہ کشمیر کاز کا حامی ہے۔