کورونامزیدخطرناک ،کراچی میں شام 6بجے کے بعد غیراعلانیہ کرفیو
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ کورونا وبا کے پیش نظر اس بات کو یقینی بنائے جائیں کہ کراچی میں کوئی شخص غیرضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلے.وزیراعلی سندھ نے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی ہدایت کی کہ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں، کوئی شخص غیرضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلے، وہ دوبارہ جمعہ کے دن کورونا صورت حال کا جائزہ لیں گے، صورت حال بہتر نہ ہوئی تو مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے صوبے خصوصا کراچی میں موجودہ غیر معمولی طور پر کورونا کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جوکہ دکانداروں ، تاجروں ، ٹرانسپورٹرز اور سیاستدانوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادہ کرے گی تاکہ عوامی صحت کے اعلی مفاد کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے، بصورت دیگر حالات شدید متاثر کن ہوسکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلی ہائوس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ناصر شاہ ، جام اکرام دھاریجو ، مشیر قانون مرتضی وہاب ، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو ، اے سی ایس ہوم قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، کمشنر کراچی نوید شیخ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ، سیکرٹری صحت کاظم جتوئی ، ڈاکٹر باری ، ڈاکٹر فیصل ، ڈاکٹر سارہ خان ، ڈاکٹر قیصر سجاد ، وی سی ڈائو ڈاکٹر سعید قریشی ، کور 5 اور رینجرز اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کوویڈ کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا اور اسے تشویشناک قرار دیا اور بعد میں انہوں نے سرکاری اسپتالوں میں دستیاب سہولیات کا آڈٹ کیا اور کچھ دیگرسرکاری اسپتالوں میں کوویڈ کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے کہا کہ صوبے میں کوویڈکی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد تک جا پہنچا ہے جو چوتھی لہر میں سب سے زیادہ ہے۔ کراچی میں 26 جولائی کو تشخیص کی شرح 26.32 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ 20 جولائی کو کراچی میں 20 فیصدتشخیص کی شرح تھی جو 21 جولائی کو بڑھ کر 23 فیصد ہوگئی ، 22 جولائی کو 21.54 فیصد ،24 جولائی کو 23.46 فیصد، 25 جولائی کو 24.82 فیصد اور 26 جولائی کو 26.32 فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کافی نازک صورتحال ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران 19 جولائی سے 25 جولائی تک ضلع شرقی کراچی میں کوویڈ کی شرح 33 فیصد ، کورنگی 21 فیصد ، وسطی 20 فیصد ، غربی 19 فیصد ، ملیر اور جنوبی میں 17 فیصد رہی۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ جولائی کے مہینے میں کورونا سے 362 اموات رپورٹ ہوئیں ان میں سے 64 فیصد یعنی 233 وینٹیلیٹرز پر ، 23 فیصد یعنی 85 وینٹی لیٹرز کے بغیر اور 13 فیصد یعنی 44 گھروں میں اموات ہوئیں۔وزیراعلی سندھ کو سرکاری اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز سہولیات کے حوالے سے بتایا گیا کہ 686 مریضوں میں سے76 آئی سی یو میں وینٹی لیٹرز پر ہیں اور مجموعی طور پر 1547 ایچ ڈی یو بیڈ میں سے 690 پر مریض ہیں۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اسپتالوں پر دبا بڑھ رہا ہے ، لہذا انہوں نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ لیبر کے تین اسپتالوں، پولیس اسپتال ، لیاقت آباد اور نیوکراچی کے اسپتالوں میں کوویڈ کی سہولیات مہیا کریں اور سروسز اور کورنگی اسپتالوں میں مرکی قسم( Marquee-type) کیانتظامات کریں۔