ایس ایس پی تھرپارکر کاعہدہ خطرے میں پڑ گیا
شیئر کریں
رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی تھرپارکر کے صوبائی حلقے ننگرپارکر میں انتخابی کشیدگی بڑھ گئی، ایم پی اے قاسم سراج سومرو غیر محفوظ، ایس ایس پی تھرپارکر کا عہدہ خطرے میں پڑ گیا، ننگرپارکر سے واپسی پر قاسم سراج پر مبینہ حملے کے کوشش، ایس ایچ او جہانگرو نے حملے کے الزام کو رد کردیا، امن امان کی صورتحال خراب ہے، پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، ایم پی اے قاسم سراج سومرو، تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے صوبائی حلقے پی ایس 55 پر انتخابی کشیدگی بڑھ گئی ہے، ننگرپارکر سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی قاسم سراج سومرو اپنے ہی حلقے میں غیرمحفوظ ہوگئے ہیں، انتخابات سے قبل ننگرپارکر میں ایم پی اے قاسم سراج کے گھر پر حملے، ملزمان کی عدم گرفتاری اور ایک رات قبل ننگرپارکر سے واپسی پر جہانگرو تھانے کے حدود میں ایم پی اے قاسم سراج پر مبینہ حملے کا واقعہ پیش آیا ہے، روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے ایم پی اے قاسم سراج سومرو نے کہا کہ وہ انتخابی عمل کے بعد ننگرپارکر سے واپس آ رہے تھے تو اسلام کوٹ تھانے کے حدود میں روڈ پر کلہاڑیوں اور لاٹھیوں سے مسلح 2 تین سئو افراد کھڑے تھے جنہوں نے گاڑی پر ڈنڈے برسائے تاہم وہ گاڑی نکالنے میں کامیاب ہوگئے، قاسم سراج کا کہنا تھا وہ یہ نہیں کہ سکتے کہ ٹارگٹ وہ تھے یا کوئی اور تھا، قاسم سراج نے کہا کہ امن امان کی صورتحال خراب ہے اور صورتحال پر پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاھ کردیا ہے، دوسری جانب ایس ایچ او اسلام کوٹ قربان برہانی نے روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ حملہ ان کی حدود میں نہیں بلکہ جہانگرو تھانے کے حدود میں ہوا ہے، تھانہ جہانگرو کے ایس ایچ او امین جونیجو نے ایم پی اے قاسم سراج کے حملے کے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حدود میں کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا، وہ سارے رات دن پیٹرولنگ کرتے رہے لیکن حملے کا کہیں سراغ نہیں ملا، ایم پی اے قاسم سراج سومرو سے پوچھیں کہ کس جگہ حملہ ہوا ہے، ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ننگرپارکر میں مقامی لوگوں کی پیپلزپارٹی بغاوت پر طاقت کا استعمال نہ کرنے پر ایس ایس پی تھرپارکر پر سخت برہم ہے اور ایس ایس پی تھرپارکر سردار حسن نیازی کو ہٹانے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔