سپر ٹیکس پروڈکٹ پر نہیں صرف کمپنی پر لاگو ہوگا،مفتاح اسماعیل
شیئر کریں
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کچھ معاملات پر باتیں چل رہی ہیں، جو ایک دو روز تک تک مکمل ہو جائیں گی اور اگلے ہفتے تک معاہدہ ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جو سپر ٹیکس لگایا ہے وہ کسی پراڈکٹ پر نہیں کمپنی پر لاگو ہوگا۔ہم نے مخصوص فیکٹریوں سے 10 فیصد ٹیکس مانگا ہے، جس میں وزیر اعظم کے بیٹے کی بھی ایک فیکٹری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے سناروں سمیت دیگر متعدد شعبوں پر ٹیکس عائد کیا ہے، اب چونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بجٹ پیش کیا گیا ہے تو آئندہ چند ماہ میں بلڈرز کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لائیں گے، ان سے ہماری بات چل رہی ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن کے لیے مشہور تھا کہ وہ سرمایہ کار کو لاتی ہے تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مسلم لیگ نے ہمیشہ سرمایہ کاری کو ترجیح دی، سرمایہ دار کو نہیں، پاکستان میں جو بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں منصوبے بنے ہیں ان سے سرمایہ دار کو فائدہ نہیں ہوا۔اس سوال کے جواب میں کہ پیٹرول مہنگا ہوگیا اور آپ نے ٹیکس لگا دیے تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے، مغرب کے اندر معیشت کم ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ سب فیکٹریوں کو مناسب قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کریں، اگلے چند دنوں میں مناسب قیمت میں چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس دیں گے۔