قومی اسمبلی میں اندرون سندھ پانی کی قلت کا معاملہ اٹھ گیا
شیئر کریں
قومی اسمبلی میں اندرون سندھ پانی کی قلت کا معاملہ اٹھ گیا، وفاق پر ارسا کے کثرت رائے کے فیصلے کو سبوتاژکرنے کا الزام عائد کردیا گیا، متعلقہ وفاقی وزیر کو آج جمعہ کو پالیسی بیان کیلئے ایوان میں طلب کرلیا گیا،پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے واضح کیا ہے کہ اس ارسا اجلاس میں 3صوبوں نے رواں موسم لنک کینالز کھولنے کی مخالفت کی تھی جبکہ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ اندرون سندھ پانی کی چوری کون روکے گا، سکھر اور کوٹری بیراجوں کے درمیان پانی چوری کیا جارہا ہے ، آبپاشی کیلئے پانی کے غیر قانونی کنکشنز کے ذریعے بدین کا انتخاب جیتا گیا۔ میری اور میرے خاندان کی جانوں کو خطرہ ہے ، بشارت زرداری نامی مجرم ہمارے خلاف متحرک کردیا گیا ہے ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران کیا۔ اتحادی جماعتوں نے بھی حکومت سے سندھ میں پانی کی کمی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اپوزیشن کی طرف سے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کوٹری بیراج کے کمانڈ ایریا میں زرعی مقاصد کیلئے تو دور کی بات ہے پینے کیلئے پانی نہیںہے ۔ سخت خشک سالی کے خطرات منڈلا رہے ہیں ارسا میں 3صوبوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایسی صورتحال میں لینک کینالز نہ کھولی جائیں پانی کی کمی کے حوالے سے تمام صوبے مساوی حصہ شامل کریں۔ انہوں نے کہاکہ ٹنڈو الہ یار، ٹھٹھہ، بدین اور اندرون سندھ پانی کے حوالے سے نانصافی بڑھ رہی ہے اندرون سندھ پانی نہیں ہے متعلقہ وزیر کو طلب کیا جائے اور پانی کی کمی کے بارے میں پوچھا جائے۔ڈپٹی اسپیکر نے متعلقہ وزیر کو جمعہ کو ایوان میں پالیسی بیان دینے کی ہدایت کردی ہے ۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ سندھ میں پانی کی کمی ہے مگر سندھ کی اپنی پانی کی چوری کا کون نوٹس لے گا۔ بدین کا انتخاب جیتنے کیلئے 19 مئی کو پانی کے غیر قانونی کنکشنز دئیے گئے ۔ جبکہ کنکشنز پر پابندی عائد ہے اور 20مئی کو انتخاب ہوا مجرموں کیخلاف آواز بلند کرنے کی پاداش میں بشارت زرداری نامی مجرم کو میرے خلاف متحرک کردیا گیا ہے ۔ میری زمینوں پر قبضہ کرنے کیلئے روز علاقے میں دندناتہ پھرتا ہے اور فائرنگ کرتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شوگر مافیا سے اس کا تعلق ہے اور بشارت زرداری کے پاس وہ خطرناک ہتھیار ہیں جو پولیس کے پاس بھی نہیں ہیں مجھے انصاف چاہیے میری اور میرے خاندان کو خطرہ ہے ۔ لاڑکانہ میں کتوں کی وجہ سے 20 بچے موت کے منہ میں چلے گئے ۔ لاڑکانہ بدین کو انصاف چاہیے ۔ وزیراعظم نوٹس لیں۔ اندرون سندھ مجرموں کی طرف سے بھتے لئے جارہے ہیں۔ شازیہ مری نے کہاکہ موصوفہ اپنے خاندانی مسائل یہاں بیان نہ کریں۔ قرضے معافی کے معاملے نہیں ہیں بلکہ ہم نے سندھ میں پانی کی کمی کا ایشو اٹھایا ہے ۔