میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہلٹن فارما مشکوک چینی کمپنی سے غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ خام درآمد کرنے میں ملوث

ہلٹن فارما مشکوک چینی کمپنی سے غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ خام درآمد کرنے میں ملوث

ویب ڈیسک
منگل, ۲۸ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

(جرأت انوسٹی گیشن سیل) امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے گزشتہ سال چینی فارما سیوٹیکل کمپنی Zhejiang Huahai کے خام مال کو غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ قرار دیا گیا، لیکن پاکستان میں تقریبا ہر دوا ساز ادارہZhejiang Huahai فارماسیوٹیکل سے خام مال کی خریداری میں ملوث رہاہے اور دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ایف ڈی اے کی جانب سے انتباہی خط لکھنے کے باوجود بہت سی پاکستانی کمپنیوں نے ادویات کا غیر معیاری خام مال تیار کرنے والی کمپنی Zhejiang Huahai سے خام مال کی درآمدات بند نہیں کی ہے۔ عوام کو دوا کے نام پر زہر کھلانے والی ان کمپنیوں میں خالد محمود کی گیٹزفارما، جواد امین خان کی زافا، سینکڑوں مریضوں کے قاتل فیروز عبداللہ، جعلی ادویات بنانے والوں کو غیر قانونی طریقے سے خام مال فروخت کرنے والے قیصر وحید کی میڈی شیور فارما، دنیا بھر میں کرپشن کی علامت سمجھی جانے والی کثیر القومی کمپنی جی ایس کے پاکستان سر فہرست ہیں۔ یہ کمپنیاں امراض قلب، بلند فشار خون اور مرگی جیسے موذی امراض کی ادویات کا خام مال ابھی تک اسی چینی کمپنی سے درآمد کروا رہی ہیں۔ اگر پاکستان میں عوام کو دوا کے نام پر زہر کھلانے والی صرف درج بالا کمپنیوں کے گزشتہ ایک سال کے ریکارڈ کو ہی چیک کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ کمپنیاں بھارت اور چین میں ہر اس کمپنی سے خام مال کی تیاری میں ملوث ہیں جنہیں غیر معیاری خام مال، خام مال میں ملاوٹ اور جی ایم پی کے معیارات پر عمل درآمد نہ کر نے کی وجہ سے ایف ڈی اے یا عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے پابندیوں یا انتباہی نوٹس کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو۔ قارئین کی آسانی کے لیے ہم سب سے پہلے Zhejiang Huahai سے ادویات کا خام مال درآمد کروانے والی کمپنیوں کا ذکر کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ Zhejiang Huahai فارما سیوٹیکلز کو ایف ڈی اے کی جانب سے جاری کیے گئے خط کی تفصیلات بمعہ عکسی ثبوت رواں ماہ کی 24 تاریخ کے شمارے میں شائع کی جا چکی ہیں۔


ایف ڈی اے کی جانب سے انتباہی خط لکھنے کے باوجود بہت سی پاکستانی کمپنیوں نے ادویات کا غیر معیاری خام مال تیار کرنے والی کمپنی Zhejiang Huahai سے خام مال کی درآمدات بند نہیں کی


منی لانڈرنگ اور ناجائز منافع خوری میں سب سے آگے رہنے والی ہلٹن فارما Zhejiang Huahaiفارما سیوٹیکلز سے خریداری میں بھی پیش پیش رہی ہے۔
ہلٹن فارما نے گزشتہ سال مذکورہ کمپنی سے اپنی دافع مرگی دواLerace کے خام مال Levetiracetam کو بڑی مقدار میں درآمد کروایا۔ ہلٹن فارما نے سال گزشتہ کی پہلی شپمنٹ اکتیس جنوری، 2018کو وصول کی۔ 28ڈرمز میں درآمد ہونے والے سات کلو گرام LEVETIRACETAM یو ایس پی 38کی پورٹ آف شپمنٹ چین کی شنگھائی بندرگاہ تھی، لیکن بل آف لیڈنگ نمبر GXPEW18016743کے ساتھ اسے سنگاپور کی بندرگاہ سے او او سی ایل پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ نے ہانگ کانگ کے کنٹینر بردار بحری جہازOOCL SHANGHAI سے کراچی بھیجا۔ LEVETIRACETAMیو ایس پی 38 کی 2500 کلو گرام کی دوسری شپمنٹ دو مارچ، 2018 کو درآمد کی گئی۔ بل آف لیڈنگ نمبرGXPEW18026893 کے ساتھ سو ڈرمز میں درآمد ہونے والی اس شمپنٹ کو او او سی ایل پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ نے ہانگ کانگ کے کنٹینر بردار بحری جہاز OOCL CALIFORNIA کے ذریعے پاکستان بھیجا، اس خام مال کی پورٹ آف شپمنٹ بھی شنگھائی تھی، لیکن اسے سنگا پور سے بھیجا گیا۔ ہلٹن فارما نے 18اپریل، 2018 کو LEVETIRACETAMکی ایک شپمنٹ بنکاک کے SUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے بذریعہ شاہین ایئر پورٹ سروسز پرواز نمبرTG-341سے کراچی منگوائی۔ دو ڈرمز میں آنے والے اس خام مال کا بل آف لیڈنگ نمبر 21758635242 تھا۔


قومی احتساب بیورو، پاکستان کسٹم اور ڈریپ حکام غیر جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف فارم ایوو، سرل اور ہلٹن کے درآمدی بلوں کاموازنہ کرلیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجا ئے گا


ہلٹن فارما نے Zhejiang Huahaiفارما سیوٹیکلزسے 7جون، 2018کو LEVETIRACETAM کے دو ڈرم خریدے جنہیں شاہین ایئر پورٹ سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ نے SUVARNABHUMI ائیر پورٹ سے پرواز نمبر TG-507کے ساتھ کراچی روانہ کیا۔ اس شپمنٹ کے درآمد ہونے کے دو ہفتے بعد ہی ہلٹن فارما نے LEVETIRACETAMیو ایس پی 38 کی ایک بڑی شپمنٹ درآمد کروائی، 1500کلو گرام کی بھاری مقدار میں آنے والے اس خام مال کو بل آف لیڈنگ نمبر GXDXB18062795کے ساتھ ملائیشیا کی کیلانگ بندرگاہ سے RIAZEDA پرائیوٹ لمیٹڈ نے سنگا پور کے کنٹینر بردار بحری جہاز WAN HAI 515سے کراچی روانہ کیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک ہی کمپنی سے خام مال درآمد کروانے والی کمپنیوں کی قیمتوں میں واضح فرق، خام مال کی درآمدات میں اوور پرائسنگ کا شک بھی پیدا کرتا ہے، کیونکہ ہلٹن فارما ماضی میں بھی ادویات کے خام مال کے درآمدی بلوں میں زائد قیمت ظاہر کرکے اسی کی بنیاد پر پرائسنگ بورڈ سے اپنی ادویات کی زیادہ قیمتیں منظور کرواتی رہی ہے۔ ہلٹن فارما کی اس خام مال سے تیار ہونے والی دوا Leraceکی قیمت قومی اور کثیر القومی دوا ساز کمپنیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ہلٹن فارما Lerace،250 ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو265روپے میں فروخت کر رہی ہیں۔ جب کہ کثیر القومی کمپنی سرل اور قومی کمپنی فارم ایوو Zhejiang Huahai فارما سیوٹیکلز سے خریدے گئے اسی خام مال سے بننے والی دوا کو ہلٹن کی دوا سے کافی کم قیمت پر فروخت کر رہی ہیں۔ سرل فارما کی Lumark، 250ملی گرام کی دس گولیوں کی قیمت 226روپے66پیسے جبکہ فارما ایوو کی دوا Klevra،250ملی گرام کی دس گولیوں کی قیمت228روپے80پیسے ہے۔ فارما ایوو چین کی Zhejiang Huahai فارماسیوٹیکلز سے گزشتہ سال LEVETIRACETAM کی تین شپمنٹ درآمد کرواچکی ہے۔ فارما ایوو نے بارہ جنوری،2018کو مذکورہ کمپنی سے 150کلو گرام LEVETIRACETAM درآمد کروایا۔ بل آف لیڈنگ نمبر 21758240965 سے ساتھ اس شپمنٹ کو شاہین ایئر پورٹ سروسز نے بنکاک کے SUVARNABHUMI ہوئی اڈے سے پرواز نمبرTG-341سے کراچی بھیجا۔ فارم ایوو نے دوسری شپمنٹ بھی ڈیڑھ سو کلو گرام کی منگوائی، جسے 14 فروری2018کو SUVARNABHUMI ایئر پورٹ سے بذریعہ شاہین ایئر پورٹ سروسزفلائٹ نمبرTG-341سے روانہ کیا گیا، اس کا بل آف لیڈنگ نمبر21758164470تھا۔فارم ایوو نے مذکورہ چینی کمپنی سے آخری شپمنٹ تین جون،2018کو منگوائی۔ دو سو کلو گرام کی اس شپمنٹ کو ترکی کے اتاترک ایئر پورٹ سے کراچی بھیجا گیا۔ جیریز ڈیناٹا پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب ترکش ایئر لائن کی پرواز نمبر TK-708سے آنے والے اس خام مال کا بل آف لیڈنگ نمبر 23573443694تھا۔ کثیر القومی کمپنی سرل بھی ZHEJIANG HUAHAI فارما سیوٹیکل کی مستقل خریداروں میں سے ایک ہے۔ سرل فارما نے مذکورہ کمپنی سے جنوری 2018 سے اب تک پانچ شپمنٹ درآمد کرواچکی ہے۔ سترہ جنوری،2018کو سرل نے ایک ہزار کلو گرام LEVETIRACETAM یو ایس پی درآمد کیا۔اس خام مال کو بل آف لیڈنگ نمبر GXDXB18012265کے ساتھ پرتگال کے کنٹینر بردار بحری جہازTalassa کے ذریعے کراچی بھیجا گیا۔ سرل فارم ایوو نے ڈیڑھ سو کلو گرام کی دوسری شپمنٹ26اپریل،2018کو منگوائی، اس خام مال کو سنگا پور کی بندرگاہ سے ہانگ کانگ کے کنٹینر بردار بحری جہازOOCL CALIFORNIA سے کراچی بھیجا گیا۔ اس کا بل آف لیڈنگ نمبرGXDXB18042602 تھا۔ فارم ایوو نے گزشتہ سال LEVETIRACETAM کی تیسری اور آخری شپمنٹ سات جولائی کو درآمد کی۔ 1500کلو گرام کی اس شپمنٹ کو سنگاپور کے کنٹینر بردار بحری جہازAPL ENGLANDکے ذریعے بل آف لیڈنگ نمبر GXDXB18043186 کے ساتھ سنگاپور کی بندرگاہ سے روانہ کیا گیا تھا۔ رواں سال سات مارچ کو سرل فارمانے ZHEJIANG HUAHAI فارما سیوٹیکلز سے 75 کلو گرامLEVETIRACETAM درآمد کیا۔ جسے شاہین ایئر پورٹ سروسزنے پرواز نمبر TG-507سے بل آف لیڈنگ نمبر 21760132612کے ساتھ بنکاک کےSUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے روانہ کیا۔ گزشتہ ماہ کی سولہ تاریخ کو سرل فارما نے LEVETIRACETAM کو بڑی مقدار میں درآمد کیا۔ پچاس ڈرم میں درآمد ہونے والی ایک ہزار کلو گرام کی اس شپمنٹ کو سنگا پور کی بندرگاہ سے روانہ کیا گیاتھا۔ لائبیریا کے کنٹینر بردار بحری جہاز کے ذریعے درآمد کیے جانے والے اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر GXDXB19042171تھا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ادویات کی قیمتوں کا تعین درآمدی انوائس کی بنیاد پر کرتی ہے، اور ہلٹن فارما کی اس خام مال سے بننے والی ادویات کی زائد قیمت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مالیاتی جرائم کی عادی کمپنی ہلٹن فارما نے ایک بارپھر درآمدی خام مال کی زائد قیمتیں ظاہر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔ قومی احتساب بیورو، پاکستان کسٹم اور ڈریپ حکام اگر غیر جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف فارم ایوو، سرل اور ہلٹن کے درآمدی بلوں کاموازنہ کرلیں تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجا ئے گا، لیکن سوال یہی پیدا ہوتا ہے کہ بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے کیونکہ گیٹز، ہلٹن زافا اور اس طرح کے بہت سے ادویہ ساز اداروں کے مالیاتی جرائم اور ناجائز منافع خوری میں ڈریپ کے کچھ اعلیٰ حکام کا حصہ بھی شامل ہے، اور ان کے کشکول میں پھینکے گئے سکوں کی کھنک نے انہیں اچھے اور برے کی تمیز سے آزاد کردیاہے۔ (جاری ہے)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں