کوئی چیز مہنگی کی نہ عام آدمی پر کوئی نیا ٹیکس لگایا‘ اسحاق ڈار
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئندہ عام انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے ¾ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کےلئے زیادہ رقم رکھی گئی ہے جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائیگا ¾عام آدمی پر براہ راست کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ¾ 500 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا تاثر غلط ہے ¾کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے ¾بیواﺅں کا پانچ سال کا قرضہ معاف کیا جائے گا ¾ کسانوں کو ٹیوب ویلز پر بجلی میں سبسڈی جاری رہے گی ٹیکسٹائل کے شعبے میں دی جانے والی مراعات جاری رکھی جائیں گی۔ہفتہ کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے زیادہ رقم رکھی گئی ہے کسانوں کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے خصوصی پیکج کا اعلان کیا تھا، کسانوں کیلئے پہلے سے جاری مراعات کا سلسلہ جاری رہے گا، چھوٹے کسانوں کیلئے بجٹ میں خصوصی سکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنک کسانوں سے 9.9 فیصد سے زیادہ منافع نہیں لے سکیں گے انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے قرضوں کے اجراءکا ہدف 1001 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نے عام آدمی پر براہ راست کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، 500 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا تاثر غلط ہے ¾ہم نے 120 ارب روپے کے ٹیکس لگائے ہیں اور 33 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے ¾ اس لئے بجٹ کی مد میں اگر کوئی قیمت بڑھانا چاہے تو اس کو نہ بڑھانے دیں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ سوشل میڈیا پر پڑھا کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، حالانکہ ہم نے ایک چیز بھی نہیں بڑھائی اور نہ ہی دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہئے کیونکہ ہم نے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی انہوں نے کہا کہ دودھ کیلئے شرح یکم جولائی 2016ءکی سطح پر ہے اس لئے بجٹ کی آڑ میں اس میں کسی کو اضافہ نہیں کرنے دیا جائےگا۔ صارفین کو یہ علم ہونا چاہئے کہ دودھ کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اپنا کردار ادا کرے وزیرخزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور وہ اس سے مطمئن ہیں۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہاکہ میکرو اکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایاگیاہے ¾ 6 فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے ¾یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے حوالہ سے مختلف اہداف مقرر کئے ہیں جی ڈی پی کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، توقع ہے کہ آئندہ مالی سال معاشی اہداف حاصل کر لئے جائیں گے انہوں نے بتایا کہ انویسٹمنٹ ٹو جی ڈی پی کا ہدف 17 فیصد اور افراط زر کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ بجلی اورتوانائی کی قلت پر قابوپانے کیلئے موجودہ حکومت نے عملی اقدامات کئے ہیں جس کے نتیجے میں لوڈ شیڈنگ میں کمی آئی قومی گرڈ میں اضافی بجلی شامل کی گئی انہوں نے کہاکہ آئندہ مالی سال 2017-18 میں قومی گرڈ میں مزید10ہزار میگاواٹ بجلی شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت بجلی اورتوانائی کے کئی منصوبوں پر کام ہورہاہے جس کے نتیجے میں ملک سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ہمیشہ کیلئے دور ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سرما یا کاری میں تیزی لانے کے لیے گروتھ میں اقدامات کیے ہیں۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبہ کو خصوصی ترجیح دے رہی ہے، بجٹ میں اس سیکٹر کیلئے خصوصی مراعات دی گئی ہیں جس کے تحت آئی ٹی پارک کے قیام اور موبائل کارڈز پر ٹیکس کی شرح 1.5 فیصد کم کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دس لاکھ کے قریب نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دیں گے دو لاکھ فری لانسر کام کررہے ہیں ایک لاکھ فری لانسر نوجوانوں ٹریننگ دیں گے وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع دستیاب ہونگے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت کئی اقدامات کئے جارہے ہیں جس سے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا اورتربیت یافتہ نوجوانوں کو روزگار ملنے میں آسانی ہوگی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ کسانوں کےلئے خصوصی اسیکموں کا اعلان کیا ہے کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ میں ہاﺅسنگ کے شعبہ کیلئے جامع اقدامات کئے ہیں جس کے نتیجہ میں آئی ٹی کے شعبہ سے منسلک 27 ذیلی صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا انہوںنے کہاکہ بجٹ میں ہاو¿سنگ کے شعبے میں بھی سکیم متعارف کرائی ہے ¾پیٹر پمپس سمیت دیگرمشینری پرسیلز ٹیکس زیرو کر دیا ، کوئی چیز مہنگی نہیں کی، دکاندار بھی مہنگی نہ فروخت کریں۔