میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
''مرمتی خواتین''

''مرمتی خواتین''

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۸ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

علی عمران جونیئر
دوستو،ہر شادی شدہ کا پالا بیوٹی پارلر سے ضرور پڑتا ہے، تقریبات ہوں یا پھر ویسے ہی معاملات، خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بیوٹی پارلر جاکر تیار ہوں تاکہ ان کے منفرد ہونے کی خواہش پوری ہوسکے۔ ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ”میک اپ” جو کہ انگریزی لفظ ہے اس کا اردو ترجمہ ” مرمت برائے خواتین” ہونا چاہئے،اسی طرح بیوٹی پارلر میں ”کاریگر” خواتین کو انگریزی میں بیوٹیشن کہنے کے بجائے ”مرمتی خواتین” کہا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔۔
یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہم بسلسلہ روزگار لاہور میں قیام پزیر تھے، ایک روز جمعہ پڑھنے گئے، مولوی نے تقریر کے دوران کہا۔۔اپنی بیوی پر ہاتھ اٹھانا گناہ کبیرہ ہے۔۔ ہمارے ساتھ بیٹھے ایک ادھیڑ عمر کا شخص جو شاید اندر سے فیصل آبادی بھی تھا، آہستہ سے بڑبڑایا۔۔ اس لئی تے میں اونوں لتاں مارنا ۔۔(یعنی اسی لیے میں اسے لاتوں سے مارتا ہوں) گویا بیوی نہ ہوئی بھوت ہوگئی۔۔کہتے ہیں کہ ۔۔اتفاق میں برکت ہے ،اس بات کو چوروں نے کچھ زیادہ ہی سیریس لے لیا۔۔اب اس بات کو قطعی یہ سمجھنے کی ضرورت نہیں کہ سار ی سیاسی جماعتوں نے ایک جماعت پی ٹی آئی کے خلاف ”ایکا” کرکے لنگڑی لولی حکومت بنالی ہے۔۔جسے عوام فارم پینتالیس اور سینتالیس کی حکومت بھی کہتے ہیں۔۔بات ہورہی ہے خواتین کی۔۔ باباجی فرماتے ہیں۔۔ تاریخ گواہ ہے، پاکستانی عورتیں مہمانوں کیلئے ہمیشہ وہی گلاس خریدتی ہیں جس میں پیپسی کم آتی ہو۔۔ دکاندار عورت کو کپڑے دکھا دکھا کر تھک گیا اور تھک کر بولا ۔۔مجھے افسوس ہے آپ کو کوئی کپڑا پسند نہیں آیا۔۔عورت بڑی معصومیت سے کہنے لگی۔۔ کوئی بات نہیں میں ویسے بھی سبزی لینے آئی تھی۔۔ایک خان صاحب اپنی نئی نویلی زوجہ ماجدہ کو گھمانے کے لئے قبرستان لے گیا، بیگم نے کہا، یہ کیا گھومنے کی جگہ ہے؟؟ خان صاحب کہنے لگے، پاگل کی بچی، یہاں آنے کے لئے لوگ مرتے ہیں اور تمہارے نخرے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔۔ہمارے ایک دوست فتویٰ لینے مولوی کے پاس چلے گئے، کہنے لگے۔۔مولوی صاحب، میری بیوی مجھ سے لڑکر میکے چلی گئی ہے۔۔مولوی صاحب اپنی لمبی سی داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے مسکرائے اور کہا۔۔سبحان اللہ، اور تم اپنے رب کی کون کون سے نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟؟گزشتہ ہفتے ہمارے ایک دوست نے شادی کی، بیگم صاحبہ عمر میں پانچ چھ سال بڑی تھیں، اس کا علم ہمیں نکاح نامہ لکھتے وقت ہوا، ہم نے موقع ملتے ہی سرگوشیانہ انداز میں دوست سے پوچھا، یار یہ کیا سین ہے؟؟ دوست مسکراتے ہوئے بولے۔۔یار شادی اپنے سے چار پانچ سال بڑی لڑکی سے ہی کرنی چاہئے،تاکہ وہ ڈانٹے تو بندہ یہ سوچ کر دِل کو تسلی دے لے ، خیر اے وڈی اے۔۔
ہمارے کسی زندہ دل دوست نے ہمیں واٹس ایپ کیا کہ۔۔ بیویوں کی تعداد کا اس کے ناموں کے حروف کی تعداد سے ہی اشارہ ملتا ہے۔بیگم میں چار حروف۔۔ب،ی،گ،م۔۔بیوی میں چار حروف، ب،ی،و،ی۔۔زوجہ میں چار حروف۔۔ز ،و ، ج ،ہ۔۔پشتو میں بیگم کو ”ناوی” کہتے ہیں ناوی میں بھی چار حروف۔۔ن،ا،و ، ی۔۔نسائ(عربی) میںچارحروف ن،س،ا،ئ۔۔بڈھی(پنجابی) میں چارحروف۔۔ب،ڈ،ھ،ی۔۔وائف (انگریزی) میں چار حروف و،ا،ئ،ف۔۔حتیٰ کہ ان سب ناموں سے بننے والی دلہن میں بھی چار حروف د،ل،ہ،ن۔۔ان سب ناموں کے حروف کی تعداد سے یہی اشارہ ملتا ہے کہ بیویاں چار ہی ہوں۔۔اللہ تعالی سب مسلمانوں کو چارچار شادیاں کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔۔بیویاں دو طرح کی ہوتی ہیں۔۔ ایک ہوتی ہے اچھی بیوی جو شوہر کو بہت اچھی طرح پریشان کرکے رکھتی ہے، اور بری بیوی وہ ہے جو شوہر کو بری طرح پریشان کرے۔۔ بعض خاوند اپنے بیویوں کو بے پناہ چاہتے ہیں اور بعض تو بس پناہ چاہتے ہیں۔۔ہوٹل میں کھانے کے بعد اٹھتے ہوئے بیوی نے جب کہا ”جانو ویٹر کو Tipتو دیدو تو شوہر نے ویٹر کو پاس بلا کر کہا ”شادی نہ کرنا”۔۔بیوی نے لاڈ بھرے انداز میں شوہر سے کہا ”شادی کیا ہوئی، آپ نے تو مجھے پیار کرنا ہی چھوڑ دیا” شوہر کا جواب تھا ”ارے پگلی امتحان ختم ہونے کے بعد بھلا کون پڑھتا ہے”۔
دامادنے اپنی نئی نویلی زوجہ کے روز روزکے نخروں سے تنگ اپنے سُسر سے کہا۔۔۔آپ کی بیٹی میں تو دماغ نام کی کوئی چیز سرے سے ہی نہیں ہے ۔۔سسر نے مسکرا کر جواب دیا۔۔ بیٹا جی، اُس وقت آپ نے صرف ہاتھ مانگا تھا اور ہم نے دے دیا ۔ دماغ کی تو کوئی بات ہی نہیں ہوئی تھی۔۔ایک کلاس ٹیچر نے اپنے شاگردوں کو ایک نامکمل فقرہ دیکر اسے مکمل کرنے کو کہا، ہر طالب علم نے اس فقرے کو اپنی سوچ سے مکمل کرنا ہے۔۔نامکمل فقرہ یہ تھا۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے۔۔ جس کے جوابات طلبا نے کچھ اس طریقے سے دیے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے پھر بھی وہ بڑا آدمی بن جاتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جس سے ہوشیار رہنا بہت ضروری ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو اسے بار بار بتاتی رہتی ہے کہ قسمت کا پھیر ہے ،ورنہ اس کیلئے اچھے رشتے تو اور بہت تھے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جسے یہ علم نہیں ہوتا کہ اس کے آگے کھڑا آدمی واقعی ایک بڑا آدمی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو اس پر ہمیشہ شک کرتی رہتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو یہ سوچ کر حیران ہوتی رہتی ہے کہ دنیا اس بیوقوف آدمی کو بڑا آدمی کیوں کہتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو اس کے کان میں کہتی رہتی ہے کہ میرے بغیر تم کچھ بھی نہیں۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو بائیس گریڈ کے افسر کو بتاتی ہے کہ آپ کو تو کوئی بات سمجھانا ہی ناممکن ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو ایک فقرے سے شوہر کا بلڈ پریشر 180/220 کرنے کے بعد کہتی ہے میرا یہ مطلب نہیں تھا۔۔اورسب سے کلاسیکل جملہ یہ تھا۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو دوسری عورتوں کو اس کے قریب بھی پھٹکنے نہیں دیتی۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات کا۔۔اگر شوہر بیوی میں جھگڑا ہوجائے اور بیوی چلائے تو شوہر کو چاہیے کہ جوتا اٹھائے اور۔۔۔ عزت کے ساتھ گھر سے نکل جائے۔۔جو آپ سمجھے تھے اس کے لیے بہت ہمت چاہیے۔۔قسمے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں