میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بیرونی سازش، ہمیں لکھ کردھمکی دی گئی،عمران خان نے خط لہرادیا

بیرونی سازش، ہمیں لکھ کردھمکی دی گئی،عمران خان نے خط لہرادیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے جلسے میں خط لہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ، باہر سے حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے ،پاکستانی قوم باہر کے اربوں روپے لے کر حکومت کے خلاف سازش کرنے والے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے،ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمن اور بھگوڑا نواز شریف کی کی پارٹیوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنادیے گئے اور ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، زر داری اور بھٹو کا نواسہ بلاول کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر قاتلوں کے ساتھ بیٹھے ہیں ،آج ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی کو مروڑنے کی کوشش باہر سے کی جارہی ہے،ملک کو ہمارے پرانے لیڈر کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک کے اندر موجود اپنے لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں،قوم جاننا چاہتی ہے لندن میں بیٹھا ہوا کس کیساتھ ملتا ہے؟ پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟ ہمارے پاس جو ثبوت ہیں، ہر چیز کو ظاہر کر رہا ہوں، اس سے زیادہ تفصیل میں بات نہیں کررہا کہ کوئی ایسی بات نہ کردوں ملک کو نقصان پہنچے،ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے غلامی نہیں کریں گے،جو مرضی یہ کرلیں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے تو جائے کبھی ڈاکوئوں کونہیں چھوڑیں گے،جب پاکستان کی پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی تو قوم دیکھے گی ایک ایک آدمی کو دیکھنا ہماری طرف سے جو ووٹ دالنے جائیں گے ، ان کو میرا پیغام ہے یہ نہیں کرنا، قوم کبھی آپ کو معاف نہیں کریگی ۔ اتوار کو یہاں پریڈ گرائونڈ میں امربالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سب سے پہلے اپنی قوم کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ جس طرح میری کال پر پاکستان کے ہر کونے سے یہاں آئے اور میں آپ سے اپنے دل کی باتیں کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک عظیم نظریے کے تحت بنا تھا، وہ نظریہ ایک فلاحی ریاست تھا جو مدینہ کے اصولوں پر کھڑا کرنا تھا۔وزیر اعظم نے کہاکہ مجھے بڑی دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتا نہیں تھا تاہم اپنے ذاتی تجربے پر پتا چلا، جب مجھے دین کی سمجھ آئی تو وہ نظریہ مجھے مغرب میں نظر آیا اور پہلی دفعہ برطانیہ گیا تو سمجھ آیا فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم فلاحی ریاست کی طرف نکل چکے ہیں، ہم وہ ملک ہے جو دنیا میں جو ترقی پذیر ممالک ہیں وہاں ہیلتھ انشورنس نہیں ہے لیکن ہم ہیلتھ انشورنس لے کر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا احساس کا پروگرام پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے ایسا پروگرام شروع نہیں کیا گیا، نیا پاکستان میں 20 لاکھ روپے ایک خاندان کو بغیر سود کے کاروبار اور گھر بنانے کیلئے دے رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارا ٹیکس بڑھا تو 250 ارب کی سبسڈی دے کر پیٹرول کی قیمت بڑھانے کے بجائے 10 روپے کم کی اور بجلی کی قیمت 5 روپے یونٹ کم کی، جیسے جیسے ٹیکس جمع کرتا جاؤں گا ایسے ہی اپنی قوم پر خرچ کرتا جاؤں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میری قوم کے اس جنون کے تحت پاکستان کو دنیا کی عظیم قوم بنانا ہے، میں اپنے نظریے پر 25 سال سے کھڑا ہوں اور میرا ایمان ہے کہ اگر نبی ۖ کے راستے پر چلے تو ہمارا ملک عظیم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ جب ہم 5 سال مکمل کریں گے تو سارا پاکستان دیکھے گا کہ کسی حکومت نے اتنی بڑی تیزی سے پاکستان کی غربت ختم نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ میرا نبی ۖکا فرمان ہے کہ تمھارے سے پہلے بڑی قومیں تباہ ہوئی جہاں چھوٹے چور کو جیل میں ڈالتے تھے اور بڑا ڈاکو چوری کرتا تھا تو اس کو این آر او دیتے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ جب موقع ملتا ہے تو حکومت گرانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ کوئی خاص مخلوق ہے کہ ان کو سب کچھ معاف کرنا چاہیے، پرویز مشرف نے اس ملک پر جرم کیا کہ اپنی حکومت بچانے کیلئے ان چوروں کو این آر او دیا۔انہوں نے کہا کہ جو مرضی یہ کرلیں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے تو جائے کبھی ان کو نہیں چھوڑیں گے۔انہوںنے کہاکہ قانون اور انصاف سے بالاتر ایک خلیفہ بھی نہیں ہوسکتا، آج دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں ان کے وزیراعظم کے سامنے انصاف مل سکتا ہے، نہیں مل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم وہ خارجہ پالیسی لانا چاہتے ہیں کہ ہم جنگ میں کسی ساتھ شریک نہیں ہوگا لیکن امن میں سب کو اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہماری حکومت گرانی ہے، میں دعویٰ کرتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں ساڑھے تین سال میں اس طرح کی کارکردگی کسی نے نہیں دکھائی جو ہم نے دکھائی۔وزیر اعظم نے کہاکہ 100سال میں سب سے بڑا کورونا بحران آیا ساری دنیا بند کی گئی تاہم میں نے اپنے ملک کو بند نہیں کیا، لوگوں نے تنقید کی کہ عمران خان ملک کو تباہ کر رہا ہے لیکن آج دنیا کا سب سے بڑا بحران میں دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے قدم اٹھایا اور اپنی قوم اور غریبوں کو بچایا۔انہوں نے کہا کہ جب دنیا مشکل میں تھی تو پاکستان کی برآمدات ریکارڈ تھی، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا، بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو مراعات دیں، انہوں نے سب سے زیادہ ڈالر بھیجے، تعمیراتی صنعت نے 1500 ارب کی دولت پیدا ہوئی، اسی لیے ہمارے ملک میں اتنی بے روزگاری نہیں ہوئی جتنی دنیا میں ہوئی۔وزیر اعظم نے کہاکہ اس ملک میں سب سے زیادہ پیسہ زراعت میں گیا اور ریکارڈ فصلیں ہوئیں کیونکہ ہم نے کسانوں کی مدد کی، شوگر مل مافیا پہلے کسانوں کو پیسے نہیں دیتا تھا ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور ان کو حقوق اور پیسہ دلوایا اور پاکستان کا فائدہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ آج ٹیکسٹائل فیکٹریوں کو مزدور نہیں مل رہے ہیں، ملک آگے بڑھ رہا ہے، پہلی دفعہ ایک حکومت اپنی صنعت کے ساتھ پوری طرح کھڑی ہے تاکہ ملک میں پیسہ بڑھے گا اور ٹیکس بڑھے، جب ٹیکس بڑھے گا تو ہم اپنی قوم پر پیسہ خرچ کروں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ آج پہلی دفعہ بینک چھوٹے کاروباری لوگوں کو قرضے دے رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں