میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جنونی ہندوئوں کومسلمانوں کی عبادت بھی کھٹکنے لگی ،یونیورسٹی میں طالبہ کی نماز پر ہنگامہ

جنونی ہندوئوں کومسلمانوں کی عبادت بھی کھٹکنے لگی ،یونیورسٹی میں طالبہ کی نماز پر ہنگامہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

بھارتی شہر بھوپال کی ایک یونیورسٹی میں باہمت طالبہ نے کلاس روم میں حجاب کے ساتھ نماز ادا کی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال میں ڈاکٹر ہری سنگھ گور ساگر یونیورسٹی میں ایک باہمت خاتون نے کلاس روم میں حجاب کے ساتھ نماز ادا کی ۔اس واقع کے بعد بھارت میں ہندوتوا نظریے کی پیروکار اور دائیں بازو کی طلبہ تنظیم ہندو جاگرن منچ نے یونیورسٹی انتظامیہ سے طالبہ کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا ۔ہندو جاگرن منچ کے چیف امیش سراف سے طلبہ پر الزام عائد کیا کہ وہ کافی عرصے سے حجاب پہن کر کلاسز لے رہی ہیں۔امیش سراف نے کہا کہ اس طرح کی مذہبی سرگرمیوں کی تعلیمی اداروں میں اجازت نہیں ہونی چاہئیے جبکہ انہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کی بھی مثال دی جس میں ہائی کورٹ نے کلاس رومز میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف درخواست کو خارج کیا تھا۔دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں شکایت کے ساتھ ایک ویڈیو موصول ہوئی ہے جس میں طالبہ کا کلاس روم کے اندر نماز پڑھتے دیکھا گیا ہے۔یونیورسٹی کی وائس چانسلر نیلما گپتا کا کہا کہ انہوں نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی ہے۔ پانچ ممبران پر مشتمل کمیٹی تین میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی جس کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ طالبہ کو کہہ دیا گیا ہے کہ وہ گھر پر عبادت کریں کیونکہ یونیورسٹی پڑھنے کے لیے ہے۔واضح رہے کہ 15 مارچ کو بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ کا پابندی کے خلاف درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حجاب مذہب میں لازم نہیں ہے جبکہ اس فیصلے کو ایک طالبہ نے بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں