الیکشن کمیشن احتجاج ،ممنوعہ فنڈنگ کیس،عمران خان کی ضمانتیں منظور
شیئر کریں
انسداد دہشت گردی عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج پر درج مقدمے اور بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتیں منظور کرلیں۔ عمران خان بذریعہ موٹروے اسلام آباد پہنچے۔ کارکنان نے موٹرے وے انٹرچینج پر عمران خان کا استقبال کیا اور قافلے کی صورت میں جوڈیشل کمپلیکس جی الیون پہنچے۔ جوڈیشل کمپلیکس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت گراونڈ فلور جبکہ بینکنگ کورٹ سیکنڈ فلور پر ہے۔عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوگئے جہاں ان پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج اور کار سرکار میں مداخلت کا کیس ہے۔ عدالت نے نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 9 مارچ تک ان کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔بعدازاں عمران خان بینکنگ کورٹ پہنچے جہاں ان کی آمد سے قبل کمرہ عدالت میں اور باہر شدید شور شرابا ہوا۔بینکنگ کورٹ کی خاتون جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا اور ان کی ضمانت منظور کرلی۔عمران خان کی عدالتوں میں پیشی کے موقع پر ہزاروں کارکنان عدالت کے باہر جمع ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے اقدامات کیے گئے۔ عدالتوں کے باہر اسلام آباد اور پنڈی سمیت خیبر پختون خوا سے بھی کارکنوں کی بڑی تعداد پہنچی۔ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پہلے ہی دو ملزمان کی ضمانت ہوچکی ہے اس لیے قانونی طور پر عمران خان کی عبوری ضمانت بھی ہونی تھی ان کی اس کیس میں گرفتاری اس وقت نہیں بنتی۔ نمائندے کے مطابق ضمانتوں کی درخواستوں میں ججز کے ریمارکس نہیں ا?تے، عمران خان کے وکیل نے دلائل دیے جواب میں پراسیکیوٹر نے بھی دلائل دیے، عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اطلاعات ہیں کہ عمران خان کی ضمانت منسوخی اور گرفتاری کی خبروں پر کارکنان کی بڑی تعداد یہاں جمع ہوئی۔