میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملیر پولیس کا کرپٹ ، جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ

ملیر پولیس کا کرپٹ ، جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۸ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

ڈسٹرکٹ ملیر میں قابل اور اچھی شہرت کے حامل ایس ایس پی طارق الہی مستوئی کی ساکھ اور شخصیت کو نقصان پہنچانے میں ملیر پولیس کے کرپٹ عناصر جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ میں پیش پیش ہیں تفصیل کے مطابق ہیڈ محرر ملک اعظم اور ایس ایچ او ذاکراللہ کی سرپرستی میں پولیس اسٹیشن قائد آباد کی حدود میں جرائم پیشہ عناصر و سماج دشمن عناصر اپنے گھناونے دھندے شروع کر دئیے ہیں ذرائع کے مطابق ہیڈ محرر ملک اعظم جو کہ خود کو آئی جی سندھ کا خاص بتاتا ہے اور اکثر لوگوں سے کہتا ہے کہ رات 2 بجے اپنا آرڈر کرواسکتا ہوں تو میں کچھ بھی کرسکتا ہوں کسی کو بھی ہٹا سکتا ہوں اے ایس آئی ملک اعظم اور ایس ایچ او ذاکراللہ کی سرپرستی میں اس وقت تھانہ قائد آباد کی حدود میں غیر قانونی پیٹرول،ڈیزل، اور رکشے کے اڈے اور دوسرے غیر قانونی کام چل رہے ہیں جسکی ہفتہ وار بیٹ وصول کی جاتی ہے ہیڈ محرر کی طاقت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ آئی آر میں ایس ایچ او قائد آباد سب انسپکٹر سعود کو تو ہٹادیا گیا لیکن طاقتور ہیڈ محرر کو اس کی سیٹ پر چھوڑ دیا گیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہیڈ محرر نے سپاہی ادریس ربانی کو اپنے پاس تھانے میں رکھا ہوا ہے جو اس کے تمام غیر قانونی دھندوں کو دیکھ رہا ہے واضح رہے کہ ادریس ربانی اسپیشل برانچ انٹیلیجنس کی آئی آر پر بی کمپنی جاچکا ہے اور وہاں سے 14 دن کی چھٹی لیکر ہیڈ محرر کے ساتھ تھانے میں چل رہا ہیایس ایچ او زاکراللہ نے چارج لینے کے ایک ہفتے بعد ہی علاقے میں سارے گٹکے ماوے والوں کو موکل دے دی ہے اس وقت تھانہ قائدآباد کی حدود میں گٹکا ماوا مافیا اشرف ماوے والا گیدڑ کالونی،جنید سپلائر(جس کو ایس ایچ او معراج انور نے بند کیا تھا) علاو الدین گیدڑ کالونی،شہاب ماوے والا زون کے پاس،اختر کا ماوا،اسد کلیجی کا ماوا،گوہر ماوے والا اور شوکت ماوے والا نے ایس ایچ او ذاکراللہ کو ہفتہ وار بیٹ کے عوض اپنا دھندہ جاری رکھے ہوئے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ایس ایچ کا خاص سپاہی اعزاز چل رہا ہے جو کہ اسپیشل پارٹی انچارج بھی ہے اور تھانے کی تمام بیٹ بھی اکٹھی کرکے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر تک پہنچاتا ہے ایس ایچ او ذاکراللہ نے اپنے بیٹے سپاہی سیف اللہ کو نگران بیٹر بنایا ہوا ہے جس کی پوسٹنگ تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں ہے لیکن اپنے ایس ایچ او والد کے ساتھ قائد آباد پولیس اسٹیشن میں چل رہا ہیایس ایچ او اور ہیڈ محرر کے بیٹرز سے حساب کتاب کرنا سپاہی سیف اللہ کا کام ہیایس ایچ او کا بیٹا سیف اللہ گل احمد میں امام ماوا والے کے ساتھ کاروباری پارٹنر بھی ہے سمجھ سے بالا تر ہے کہ پولیس کا کام مجرم پکڑنا ہے لیکن تھانہ قائدآباد پولیس خود جرائم پیشہ وسماج دشمن عناصر کی سرپرستی میں ملوث ہے انتہائی قابل اور اچھی شہرت کے حامل ایس ایس پی طارق الہی مستوئی کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور ملیر پولیس کو بدنام کرنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں