میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب،بلدیاتی اختیارات شہری حکومتوں کو واپس،دھرنا ختم

پی پی جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب،بلدیاتی اختیارات شہری حکومتوں کو واپس،دھرنا ختم

جرات ڈیسک
جمعه, ۲۸ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے مستقل مزاجی کے ساتھ دھرنے نے پیپلزپارٹی کو مذاکرات پر مجبور کردیا۔ رات گئے دونوں جماعتوں کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ جماعت اسلامی کے مطالبات منظور کرتے ہوئے سندھ حکومت صحت تعلیم اور بلدیاتی اختیارات سمیت تمام اختیارات شہری حکومتوں کو واپس کرنے رپر آمادہ ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا ہے، جس کے مطابق سندھ حکومت تمام تعلیمی ادارے اور اسپتال بلدیہ کراچی کو واپس کرنے پر تیار ہوگئی،تحریری معاہدے کے مطابق صوبائی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد 90 دن کے اندر بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔ آکٹرائے اور موٹر وہیکل ٹیکس میں سے بھی بلدیہ کراچی کو حصہ ملے گا۔ میئر کراچی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور واٹر بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔ بلدیہ کراچی کو خود مختار بنانے کیلئے مالی وسائل دینے پر سندھ حکومت تیار ہوگئی، معاہدے کے مطابق حب کینال اور پانی کے منصوبے جلد مکمل کیے جائیں گے، صوبائی فنانس کمیشن کا قیام، کے ایم ڈی سی بھی کراچی کو واپس کردیا گیا۔ پیپلزپارٹی کا وفد رات گئے جماعت اسلامی کے دھرنے کے مقام پر پہنچا اور مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی نے 28 دن بعد دھرنا ختم کردیا، جماعت اسلامی کے سینئر مذاکرات کار مسلم پرویز سے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی قیادت میں وفد نے مذاکرات کیے۔دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہمارے مذاکرات میں کافی ایشوز پر اتفاق رائے ہوا ہے، حکومت متفقہ نکات 2013 کےایکٹ میں صوبائی اسمبلی سے ترمیم سے روبہ عمل لائے گی۔سندھ حکومت ایک ہفتہ میں یہ کام انجام دےگی، صحت سے متعلق جو ادارے لے لیے گئے تھے وہ دوبارہ بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیے جائیں گے، صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی۔ میئر کراچی واٹر بورڈ اور سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہوں گے، صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی، سندھ حکومت 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لائے گی، جن معاملات پر نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوں گے۔ایک سے دو ہفتوں میں ایسا کردیا جائیگا، صحت سے متعلق ادارے دوبارہ بلدیاتی اداروں کو دے دیےجائیں گے، تعلیم سے متعلق ادارے بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیے جائیں گے، سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئر کراچی کے ماتحت ہوں گے، موٹر وہیکل ٹیکس سےحاصل رقم کو ان کے حصے کے مطابق ادا کیا جائے گا۔ صوبائی فنانس کمیشن بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات سنبھالنے کے بعد دیا جائے گا، صوبائی حکومت بلدیاتی قانون میں ترمیم کرے گی، امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے دھرنے کا 29 واں دن شروع ہوگیا ہے۔ ناصرحسین شاہ سے طے پایا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی بنے گی، مذاکراتی کمیٹی سے اچھے ماحول میں گفتگو ہوتی رہی، مذاکرات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوتا رہا،آج ایک مسودہ بنا لیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں