پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
شیئر کریں
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میںکہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق عالمی رینکنگ جا ری کردی جس میں 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 124واں نمبر آیا ہے ۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق کرپشن رینکنگ میں پاکستان کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 درجے تنزلی ہوئی، 2019 میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا۔ گزشتہ سال کرپشن کے خلاف پاکستان کا اسکور ریٹ 31 رہا جب کہ بھارت کرپشن کے خلاف 40 اسکور کے ساتھ 86 نمبر پر رہا۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں صومالیہ اور جنوبی سوڈان کرپٹ ترین ملک قرار دیے گئے ہیں نیوزی لینڈ اور ڈینمارک کرپشن کے خلاف 88 سکور کیساتھ پہلے نمبر رہا۔ کینڈا اور برطانیہ 77 پوائنٹس سکور کے ساتھ 11ویں ، امریکہ 67 پوائنٹس کے ساتھ 25ویں نمبر پر رہا۔ سنگاپورکا اسکور 85، برطانیہ کا 77،یو اے ای کا 71 رہا۔چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹرسہیل مظفر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برس میں نیب نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا لیکن اس کے باوجود پاکستان کا رینک 124 ہوا۔عالمی انصاف پروگرام (ڈبلیو جے پی) رول آف لا اینڈ ورائیٹیز آف ڈیموکریسی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات سرکاری افسران، قانون سازوں، ایگزیکٹوز، عدلیہ، پولیس اور فوج کی کرپشن کے بارے میں تھے جس کی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر نے وضاحت کی۔انہوں نے زور دیا کہ حکومت نے ان چاروں شعبوں میں اپنی کارکردگی بہتر بنائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے گزشتہ 2 برسوں کے دوران 3 کرب 63 ارب روپے برآمد کرنے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے 3 کھرب روپے کی برآمدگی کے دعوئوں اور غیر معمولی کوششوں کے باوجود رینکنگ اور اسکور کم ہوا۔خطے کے دیگر ممالک میں بھارت، ایران اور نیپال کا اسکور ایک درجے جبکہ ملائیشیا کا 2 درجے کم ہوا البتہ افغانستان کا اسکور 3 درجے اور ترکی کا ایک درجہ بہتر ہوا۔