زرعی ملک ہونے کے باوجود ملک کا درآمدی گندم پر انحصار بڑھنے لگا
شیئر کریں
زرعی ملک ہونے کے باوجود ملک کا درآمدی گندم پر انحصار بڑھنے لگا۔ پاکستان نے گزشتہ چھ ماہ میں ریکارڈ 106 روپے مالیت کی پچیس لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی، نئی فصل سے پہلے مزید تین لاکھ ٹن بھی امپورٹ کی جائے گی۔قلت اور بد انتظامی کی وجہ سے گزشتہ 6 ماہ میں ریکارڈ 25 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرلی گئی۔ سرکاری دستاویز کے مطابق گندم کی درآمد پر 106 ارب روپے لاگت آئی ہے یعنی 6 ماہ میں 66 کروڑ ڈالر کا خطیر زرمبادلہ صرف گندم کی درآمد پر خرچ ہوا۔حکومت نے 2021 میں 2 کروڑ 70 لاکھ ٹن کا پیداواری ہدف پورا کرنے کا دعوی تو کررکھا ہے لیکن درآمدی گندم پر انحصار کا پرانا سلسلہ نئے سال میں بھی تھما نہیں۔ حکومت نے مارچ میں نئی فصل آنے سے پہلے مزید 3 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنے کی تیاری کرلی ہے ۔وفاقی کابینہ پہلے ہی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے گندم درآمد کرنے کی منظوری دے چکی جبکہ ایف بی آر نے تو ٹیکس چھوٹ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیپلز پارٹی کے 5 سال میں 8 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی۔ ن لیگی کے دور میں بات گندم کی درآمد 30 ارب روپے تک پہنچی جبکہ تحریک انصاف کی حکومت صرف 2020 کے 6 ماہ میں 106 ارب روپے کی گندم درآمد کرچکی ہے ۔ چالیس ارب 60 کروڑ روپے کی گندم تو صرف دسمبر میں ہی درآمد کی گئی۔