میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سابق حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں میں غیر ضروری اخراجات کی وصولی کا فیصلہ

سابق حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں میں غیر ضروری اخراجات کی وصولی کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۸ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

تحریک انصاف کی حکومت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے حالیہ ادوار حکومت میں صدر ، وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں میں غیر ضروری اخراجات کی وصولی کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ آج( منگل کو) وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی۔ سب سے زیادہ غیر ضروری اخراجات سابق صدر آصف علی زرداری کے 134غیر ملکی دوروں میںہوئے ۔ خاندان کے علاوہ دوست احباب، رشتہ داروںکو بھی غیر ملکی دوروں کے وفود کا حصہ بنایا گیا اور جہاز بھرکر باہر جاتے رہے ۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے 2008ء سے 2018ء تک صدر، وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں کے دوران غیر ضروری اخراجات کی وصولی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ دونوں ادوار میں سربراہ مملکت اور سربراہ حکومت کے غیر ملکی دوروںکے دوران 4 ارب 47کروڑ روپے کے بھاری اخراجات ہوئے اور وفود میں رشتہ داروں، دوست احباب، فیملیز ممبرز کوبھی شامل کرکے خزانے پر بھاری بوجھ ڈالا گیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے 92 غیر ملکی دوروں پر 1ارب 83کروڑروپے کے اخراجات آئے ۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے 134 غیر ملکی دوروں میں ایک ارب 42کروڑ روپے کے اخراجات آئے ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے 48غیر ملکی دوروں پر 57 کروڑ 16لاکھ روپے کے اخراجات آئے ۔ ذرائع کے مطابق غیر ضروری اخراجات کی وصولی کیلئے تمام وزارتوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ سربراہ مملکت اور سربراہ حکومت کی سفارش پر دوست احباب رشتہ داروں کے علاج معالجہ کیلئے جاری رقم کی وصولی کا جائزہ بھی لیا جائے گا یہ معاملہ آج وفاقی کابینہ میں پیش ہوگا اور اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد غیر ضروری اخراجات کیلئے نوٹسز کا اجراء شروع ہو جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں