
ایم ڈی اے میں ظہوبنگش کا سسٹم ،بدعنوانی عروج پر
شیئر کریں
ایم ڈی اے کے نئے ڈائریکٹر جنرل سعید صالح جمانی ظہور بنگش کے کارناموں سے لاعلم ہیں۔موجودہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ظہور بنگش سہیل بابو کے منظور نظر اور سہیل بابو کے ٹائم پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بن کر ابھرے ۔ سابقہ ڈی جی یاسین شر بلوچ نے ظہور بنگش کو ایم ڈی اے سے واپس اپنے پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ بھیج دیا تھا لیکن ظہور بنگش کا کوئی پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ ہوتا تو یہ وہاں جا کر جوائن کرتا۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد ظہور بنگش ایک بار پھر ایم ڈی اے میں غیر قانونی طریقے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ تعینات ہوگیا۔ اس کی خاص وجہ ایم ڈی اے کے افسران بالا کو ایسا جعلی بندہ درکار تھا جو کہ ہر بات پر لبیک کہے ۔ ظہور بنگش جب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ تعینات کیا گیا ہے، لینڈ کا کرپشن کا گراف مسلسل بڑھتا گیا ہے ۔ ظہور بنگش لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے ڈبل شاہ قرار دے جارہے ہیں۔ ظہور بنگش کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ بننے کے بعد کچھ مشہور کیسز ظہور بنگش کے دستخط سے بھاری رقم کے عوض ایشو کر دیئے گئے۔ یہ مشہور کیسز اس وقت ثبوت کے طور پر ریکارڈ پر موجود ہیں جن پر ظہور بنگش کے دستخط ہیں کوئی بھی اس شخص سے پوچھنے والا نہیں اپنے پرانی سبزی منڈی والے آفس میں اپنے خاص بروکرز کے ساتھ مل کر کر جو دل میں آر ہا ہے کرتے جا رہے ہیں۔ موجودہ ڈائریکٹر جنرل سعید صالح جمانی صاحب کے علم میں ابھی اس جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ کی گونج نہیں پہنچی۔ ظہور بنگش کے خلاف اینٹی کرپشن میں لاتعداد کرپشن کے اور سروس دستاویزات کی انکوائری چل رہی ہیں۔ جن میں ظہور بنگش پیش ھونے سے کترا رہے ہیں۔