میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکی ایجنڈے کے تحت وار آن ٹیرر کا حصہ بننا خطرناک ہو گا، عمران خان

امریکی ایجنڈے کے تحت وار آن ٹیرر کا حصہ بننا خطرناک ہو گا، عمران خان

جرات ڈیسک
منگل, ۲۷ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت تباہ ہونے کا ایک شخص ذمہ دارہے، ہماری حکومت ختم کر کے چوروں کو اقتدار پر بٹھا دیا، چوروں کو اوپر بٹھانا اور کیسز ختم کرنا اس سے بڑی غداری کیا ہو سکتی ہے، میرے خلاف سازش پاکستان سے ہوئی، حسین حقانی میرے خلاف کام کر رہے تھے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آڈیوز ٹیپ کا مقصد بلیک میل کرنا اور گند اچھالنا ہے، ہماری حکومت میں ادارے مضبوط ہوئے، موجودہ حکومت پر کوئی سرمایہ کار بھروسا نہیں کرتا، چوروں نے اقتدار میں آکر اپنے کیسز معاف کرا لیے، انہوں نے بڑے ڈاکوؤں کو ملک میں چوری کا لائسنس دے دیا ہے، نیب ترمیم کے بعد پاکستان میں کوئی طاقت ور ڈاکو نہیں پکڑا جا سکے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دو چور خاندانوں نے ملک میں اداروں کو ٹھیک نہیں ہونے دیا، شہباز شریف نے اقتدار میں آ کر سب سے پہلے ایف آئی اے کو تباہ کیا، ایف آئی اے کے افسر رضوان کو ہارٹ اٹیک ہوا، شہباز شریف کے کیس کے چار گواہان مر چکے ہیں، نیب پر انہوں نے اپنا بندہ بٹھا دیا اب سارے کیسز ختم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے لندن فلیٹس کو تسلیم کیا، جج نے نیب سے پوچھا آپ فلیٹ کی ملکیت ثابت کریں، انہوں نے نیب، ایف آئی اے کو ختم کر دیا ہے۔ تحریک طالبان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی میں ہوا اور ہماری حکومت میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی لیکن ہماری حکومت کے جاتے ہی مالاکنڈ میں ٹی ٹی پی آ گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ کو بار بار کہا کہ دہشت گردی کا ڈر ہے اور ہمیں خیال کرنا ہو گا۔ ٹی ٹی پی کا معاملہ خطرناک ہے اور ہمیں عقل سے کام لینا ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی ایجنڈے کے تحت وار آن ٹیرر کا حصہ بننا خطرناک ہو گا۔ سارا بوجھ خیبر پختونخوا پولیس پر پڑ گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے خیبر پختون خوا کے فنڈز روک رکھے ہیں۔ اس حکومت کے ہوتے ہوئے سیاسی استحکام نہیں آ سکتا۔ پی سی بی اور کرکٹ سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ رمیز راجہ کرکٹ بورڈ میں اچھا کام کر رہا تھا، نجم سیٹھی کا کرکٹ میں کوئی تجربہ نہیں اسے چیئرمین بنا دیا گیا، کیا رمیز راجہ اور نجم سیٹھی کا موازنہ ہے، اب کرکٹ کا بھی برا حال ہوگا، پی سی بی کو تسلسل کی ضرورت ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے دورمیں اکنامک سروے کے مطابق 6 فیصد پر معیشت گروتھ کر رہی تھی، چوروں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، جب عدم اعتماد آئی تو اس وقت ڈالر 178 روپے کا تھا، یہ حکومت تواکنامک ہٹ مین لگ رہی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں