کراچی ، حیدرآباد اور سکھر میں دہشت گردی کا خدشہ
شیئر کریں
حکومت سندھ نے سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کو آگاہ کیا ہے کہ تین کا لعدم تنظیموں نے صوبے کے تین بڑے شہروں کراچی ، حیدرآباد اور سکھر میں بڑی دہشت گرد وارداتوں کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس حوالے سے متعلقہ اور مذکورہ حکام کو روانہ کردہ خط کے مطابق ان علیحدگی پسند کالعدم تنظیموں میں بلوچستان ریولیوشن آرمی(بی آر اے)، بلوچ راجی اجائے سنگر( ہراس)اور سندھ ریولیوشن آرمی (ایس آر اے) شامل ہیں، اس مقصد کے لیے مذکورہ تنظیموں نے وابستہ دہشت گردوں میں اسلحہ ، گولہ بارود بھی تقسیم کر دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ براہمداغ بگٹی کا سالا شجاع بگٹی کراچی کے ضلع جنوبی میں رہائش پزیر اور کراچی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے وہ انٹیلی جنس کمانڈر کے طور پر اپنی تنظیم کو تیکنیکی معلومات فراہم کرتا ہے۔ وہ جامعہ کراچی کے طلبہ کو اپنی کالعدم تنظیم میں شامل اور سکھر میں دہشت گرد کارروائیوں کا منصوبہ رکھتا ہے جس کے لیے اہداف مقرر کر لیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ خیر پور بیرس کا زاہد چانڈیو جو بی آر اے سے تعلق رکھتا ہے اسے قانون نافذ کرنے والے دفاتر اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد دہشت گردی کے لیے آپس میں مربوط اور تعاون کے لیے کہا گیا ہے۔