بحریہ ٹاؤن کراچی نے ہیڈ آفس کو متاثرین کے لیے نو گو ایریا بنا دیا
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری بحریہ ٹاؤن کراچی کا انوکھا کارنامہ سامنے آ گیا اقساط میں کی گئی ولاز کی تمام تر ادائیگیوں کے باوجود قبضہ نہ دینے کے بعد ہیڈ آفس کو متاثرین کے لیے "نو گو ایریا” قرار دے دیا گیا درخواست کی وصولی سے انکاری عملہ متاثرین کو ٹالنے کے لیے ایک دوسرے پر ملبہ ڈالنے لگا 8 جنوری کو متاثرین کی جانب سے اگلے لائحہ عمل سے متعلق اہم اجلاس طلب۔تفصیلات کے مطابق 2013 میں بحریہ ٹاؤن کراچی پی 23 اے ولاز میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو فروری 2018 میں تمام تر اقساط کی ادائیگیاں مکمل ہونے کے چار سال گزر جانے کے باوجود بھی قبضہ نہیں مل سکا ہے اس ضمن میں متاثرین کی جانب سے متعدد مرتبہ احتجاج ریکارڈ کروائے گئے ہیں جس کے نتائج انہیں نہیں مل سکے ہیں گذشتہ روز متاثرہ شہری کی جانب سے جب بحریہ ٹاؤن کراچی آفس میں ملک ریاض کے نام لکھی گئی اپنی درخواست جمع کرانے کی کوشش کی گئی تو انتظامیہ نے اسے وصول کرنے سے صاف انکار کر دیا شہری کے مطابق اس دوران اس کی وہاں موجود اسٹاف ممبر راحیل ,دیپک اور بلاول حیدر سے بھی ملاقاتیں ہوئیں جو اسے تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے مسلسل اصرار پر بحریہ ٹاؤن کے لوگو سے غیر منسلک شدہ سادہ سی اسٹیمپ لگا کر اسکی درخواست وصول کر لی گئی جس نے اسے تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے بحریہ ٹاؤن کے متاثرین کا کہنا ہے کہ اتظامیہ کا ان سے یہ رویہ نہایت افسوسناک ہے جبکہ انہیں دفتر میں داخل ہونے کے بعد موبائل کے استعمال کی اجازت بھی نہیں دی جاتی ہے اس سلسلے میں بحریہ ٹاؤن کے متاثرین کی جانب سے اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے کیخلاف مختلف امور زیر بحث آئینگے۔