میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اندھیر نگری چوپٹ راج ، صوبائی محکمہ تعلیم میں 69 اساتذہ کی غیرقانونی ترقی

اندھیر نگری چوپٹ راج ، صوبائی محکمہ تعلیم میں 69 اساتذہ کی غیرقانونی ترقی

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

صوبائی محکمہ تعلیم میں اندھیر نگری چوپٹ راج, 69 اساتذہ کی غیرقانونی ترقی کا انکشاف ,رشوت خوری, بے قاعدگی, بدعنوانیوں, خلاف ضابطہ تقرریوں ,ترقیوں کا دور دورہ اساتذہ تدریسی عمل نہ ھونے کے برابر , حرام خور اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے میں مصروف تفصیلات کے مطابق صوبائی محکمہ تعلیم میں 69 جونیئر اساتذہ کو ڈی پی سی کے بغیر ہی سنیارٹی لسٹ کو نظرانداز کرکے غیرقانونی طریقے سے بھاری رشوت کے عوض پروموٹ کرکے ہیڈ ماسٹر تعینات کردیا گیا جس میں 25 اساتذہ کراچی کے بھی شامل ہیں ترقی کے حقدار اساتذہ کی جانب سے اس ضمن میں شکایات درج کرنے پر اینٹی کرپشن انسپکثر زاہد حسین میرانی کی جانب سے سابق ایجوکیشن ڈائریکٹر کراچی حامد کریم کو تمام تر ریکارڈ کے ساتھ باقاعدہ طلبی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا جس میں حامد کریم کے خلاف نہایت سنگین نوعیت کی محکمہ جاتی کرپشن کا عندیہ دیکر ACE ایکٹ رول کے تحت تحقیقات کا کہا گیا تھا اور تمام ایچ ایس ٹی اور سندھی لینگویج ٹیچرز کی سینارٹی لسٹ لانے کا بھی حکم دیا گیا اس کے ساتھ ہی رفیق حسین بلیدی ذاکر حسین,منظور علی چانڈیو,عبدالستار عباسی, غلام شبیر سولنگی, شاہ جہان,عرفان خالد,فاطمہ عزیز,معین الدین,حاجی انور, فرزند, نبی بخش شر,سوبو لغاری, ممتاز لنگاہ, میر احمد کی پرسنل فائل اور سروس بک لانے کی ہدایت کی گئی اسی طرح دیگر اساتذہ آفتاب شیخ, مشرف علی, نصیر الدین, نواب احمد, محمد مقصود معیز, رخسانہ شاد, سلیمان آگرو, رخسانہ زیدی, طاہر ظفر, رفیق بلیدی, شوکت, حنیفہ, امبر سطانہ کی سروس فائل اور سروس بک لانے کی ہدایت کی گئی تھی اینٹی کرپشن کے خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ 2017-18 جو فرنیچر سائنسی آلات کے ایلوکیٹڈ فنڈ کی تمام تفصیلات بھی مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اس کے ساتھ ساتھ کرائے کی عمارات میں قائم اسکول کو دیے جانے والے کرائے کی تفصیلات بھی طلب کی گئی تھی گورنمنٹ کمپری ہنسیو بوائز اسکول کو جاری ایس ایم سی فنڈز کی تفصیلات بھی منگوائی گئی تھیں لیکن ان تمام معاملات کو بھاری رشوت کے عوض مک مکا کرلیا گیا تھا جس کا آج تک معمہ حل نہ ہوسکا نہ ہی ناجائز طریقے سے ترقی حاصل کرنے والوں کو ریورٹ کیا گیا اور نہ حقداروں کو انکا جائز حق دیا گیا بلکہ رفیق حسین بلادی کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاشق حسین, شاہ جہان آکڑو اور عبدالماجد کو ہیڈ ماسٹر تعینات کردیا گیا لئیق کو ستارہ حیدری ٹی او کورنگی بنا دیا گیا اس طرح فہد شریف جو کہ جعلی ایچ ایس ٹی ہے اس کو بھی ٹائون افسر تعینات کردیا گیا ان تمام معاملات کی اطلاع چیف سیکیریٹری سندہ وزیر اعلی سندھ کو بھی دی گئی لیکن کسی نے بھی شنوائی نہیں کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں