سندھ حکومت کی عدم دلچسپی، ادارہ ترقیات میں مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر نہ کر سکی
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) سندھ حکومت ادارہ ترقیات کے مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر نہ کر سکی، شہر کا اہم ادارہ مالی و انتظامی بحران کا شکار، واسا ملازمین 10 ماہ اور ایچ ڈی اے کے ملازمین 3 ماہ سے تنخواہوں سے محروم، سندھ حکومت نے 4 ماہ قبل ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو ڈی جی ایچ ڈی اے کا اضافی چارج دیا تھا، تفصیلات کے سندھ حکومت حیدرآباد شہر کے اہم ادارے ادرہ ترقیات حیدرآباد کا مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر نہ کر سکی، جس کے باعث اہم ادارہ مالی و انتظامی بحران کا شکار ہوگیا ہے، سندھ حکومت نے سہیل خان کو ڈائریکٹر جنرل کے عھدے سے ہٹانے بعد 8 جون کو ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو کو ادارہ ترقیات کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج دیا تھا، ساڑھے چار ماہ گزرنے کے باوجود سندھ حکومت مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر کرنے کی بجائے شھر کے اہم ادارے کو اضافی چارج کے ذریعے چلا کر تجربے جاری رکھے ہوئے ہے، ادارہ ترقیات میں ایک بار پھر سنگین مالی بحران نے جنم لے لیا ہے، واسا کے ہزاروں مستقل و عارضی ملازمین 10 ماہ کی تنخواہوں، جبکہ ڈی جی آفس سمیت ہائوسنگ اور شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ کے ملازمین تین ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں، تنخواہیں نہ ہونے کے باعث شہر میں ادارے کے آپریشن متاثر ہونے کے خدشے نے جنم لے لیا ہے، ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کو چند مخصوص افراد کے ذریعے چلایا جا رہا ہے اور سندھ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث شھر کا اہم ادارہ مالی و انتظامی بحران کا شکار ہے، سندھ حکومت ادارہ ترقیات سے کروڑوں روپے کی رقم نکالنے والے سابق ڈی جی سہیل خان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہ کر سکی ہے۔