میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فرانسیسی سفیر کو بے دخل کرنے سے مسائل پیدا ہوں گے، شیخ رشید کا کالعدم تنظیم کے مطالبے پر ردِ عمل

فرانسیسی سفیر کو بے دخل کرنے سے مسائل پیدا ہوں گے، شیخ رشید کا کالعدم تنظیم کے مطالبے پر ردِ عمل

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی جانب فرانسیسی سفارتکار کی ملک سے بے دخلی کے معاملے میں حکومت اور 22 کروڑ کی مجبوریاں ہیں، ہم بین الاقوامی دباؤ میں آجائیں گے، ٹی ایل پی کے ساتھ فورتھ شیڈول سمیت دیگر مسائل پر بات کرچکے ہیں ،کسی سفارتخانے کو بند کرنے یا سفارتی عملے کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں،معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے تو اپوزیشن اس کو سپورٹ نہیں کرے گی اور پھر یہ معاملہ اٹھ جائے گا ، مسئلہ کو مستقل طورپر حل کر نا چاہیے ،پاک فوج اور وزیر اعظم ایک پیچ پر ہیں،عمران خان کی پوری کوشش ہے مہنگائی کو قابو کرے،پوری دنیا مہنگائی کی زد میں ہیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ٹی ایل پی کے ساتھ فورتھ شیڈول سمیت دیگر مسائل پر بات کرچکے ہیں جبکہ فرانسیسی سفارتکار کا انخلا ہمارے لیے مشکلات کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کی جانب سے راستے کھول دینے کا انتظار کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے منگل کوراستے کھول دینے کا وعدہ کیا تھا۔شیخ رشید نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار کی ملک سے بے دخلی کے علاوہ کوئی دوسرے تحفظات نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ کیے مسائل پیدا کرے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہا کہ دیگر مسائل قابل ذکر نہیں ہیں تاہم سفارتکار کی بے دخلی سے پورپی ممالک کے ساتھ کیے مسائل جنم لیں گے جبکہ ہم معاشی اور دیگر بحران کا سامنا کررہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ اگرچہ ٹی ایل پی سے منگل تک بات ہوئی تھی لیکن میں رات 8 بجے اور بدھ کی صبح 10 بجے بھی رابطہ کروں گا اور امید رکھتا ہوں کہ وہ دونوں طرف سڑکوں کو کھول دیں۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کا یہ چھٹا دھرنا ہے، ٹی ایل پی سے بات کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان سے رابطہ کروں گا اور تمام مسائل پر اتفاق ہے جبکہ ٹی ایل پی نے فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کیلئے دو نومبر دی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کے معاملے میں حکومت اور 22 کروڑ عوام کی مجبوریاں ہیں اور یہ عالمی دباؤ کا باعث بنے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں تنظیم کے سربراہ سعد رضوی اور ان کی شوریٰ سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ پاکستان اور اس کے عوام کے حوالے سے بہتر سوچیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں