حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی اورواسا بحران کاشکار
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) واسا اور ایچ ڈے اے میں بحران، واسا ملازمین 11 ماہ اور ایچ ڈے اے کی کچے ملازمین دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم، ایچ ڈے اے مزدور یونین نے ایم ڈی واسا کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا، جمعہ تک ایم ڈی کو نہ ہٹایا گیا تو شہر میں پانی کی ترسیل بند کردیں گے، ڈی جی ایچ ڈے اے تو آفس میں موجود ہی نہیں ہوتا، انصاف لاشاری، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور واسا میں ایک بار پھرتنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بحران نے جنم لے لیا ہے، ملنے والے معلومات کے مطابق واسا کے 16 کے قریب ملازمین گزشتہ 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین جو پینشن و دیگر بقایاجات بھی ادا نہیں کئے گئے ہیں جس کے باعث ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ ہائوسنگ کے بھی ساڑھے 3 سو کچے ملازمین گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ایم ڈی واسا کو جمعہ تک نہ ہٹانے پر ایچ ڈی اے مزدور یونین نے حیدرآباد شہر میں پانی کی فراہمی معطل کرنے کی دھمکی دے دی ہے، اس سلسلے میں روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے ایچ ڈے اے مزدور یونین کے جنرل سیکریٹری انصاف لاشاری نے کہا کہ ایم ڈی واسا نے بغیر کسی وجہ کے 8 چپڑاسیوں کو برطرف کر دیا ہے، جمعہ تک ایم ڈی واسا کو ہٹایا نہ گیا اور برطرف ملازمین کو بحال نہیں کیا گیا تو پیر کو جامشورو فلٹر پلانٹ بند کرکے شہر کو پانی کی فراہمی معطل کردی جائیگی۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین خودکشیاں کر رہے ہیں، انصاف لاشاری نے کہا کہ نئے ڈی ایچ ڈے اے سہیل تو آفس میں بیٹھنے کو تیار نہیں ہے تو بات کس سے کریں۔