سندھ حکومت بی آر ٹی اورینج لائن منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)پنجاب حکومت نے لاہور میں میٹرواورینج ٹرین کا افتتاح کردیا لیکن حکومت سندھ کا محکمہ ٹرانسپورٹ کراچی میں بی آر ٹی اورینج لائن منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی، محکمہ ٹرانسپورٹ نے منصوبہ 5 سال میں مکمل نہ ہونے پر مدت میں 2 سال اضافہ کردیا ہے، کراچی میں پیپلز بس سروس بھی بند کردی گئی۔جراٗت کو موصول ہونے دستاویز کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے کراچی میں بی آر ٹی اورینج لائن سال 2019 میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا تھا،منصوبے کی منظوری سال 2014 میں دی گئی تھی ،اورینج لائن بس منصوبے کا تخمینہ 2 ارب 60 کروڑ لگایا تھا اور گذشتہ سال دعویٰ کیا گیا کہ منصوبے پر 52 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کی دعویٰ صرف دعویٰ نکلی اور عملی کام نہ ہوسکا ، منصوبہ میں عملدرآمد میں ناکامی پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے بی آر ٹی اورینج لائن کی مدت میں2 سال اضافہ کر کے منصوبہ مکمل ہونے کی مدت 2021طئہ کردی ہے،رواں مالی سال کے بجٹ دستاویز کے مطابق اس وقت منصوبہ پر 64 فیصد کام ہوا ہے ، یہ منصوبہ اگلے سال مکمل ہونے پر غیر یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں کیونکہ رواں مالی سال میں منصوبے کے لئے 84 کروڑ روپے مختص کیئے ہیں ۔محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران سے سوال کیا گیا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے منصوبے مقرر کی گئی مدت میں مکمل ہونگے ؟ جواب میں افسران کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہ سکتے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کراچی میں شہریوں کو سفری سہولت کے لئے کوئی ایک سروس بھی فراہم نہیں کرسکی اس لیئے لاکھوں شہری لوکل بسوں میں دکھے کھانے پر مجبور ہیں، جبکہ شہر قائد میں قائدآباد سے ٹاور تک چلنے والی پیپلز بس سروس بھی بند کردی گئی ہے، حکومت سندھ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ابتدائی طور پر 10 بسیں چلائی اور بسوں کی تعداد 50 کرنے کا دعویٰ کیا لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ مزید بسیں روڈ پر لانے میں ناکام ہوگیا اور وہ ہی 10 بسیں چلتی رہی لیکن حال ہی میں پیپلز بس سروس ہی بند کردی گئی ہے، پیپلز بس سروس میں 40روپیہ کرایہ میں سفری سہولت ملی لیکن سروس بند ہونے پر شہری نجی ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔