میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تاج محل کے قریب انتہا پسند ہندوئوں کا سوئس جوڑے پر حملہ

تاج محل کے قریب انتہا پسند ہندوئوں کا سوئس جوڑے پر حملہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

آگرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندو انتہاپسندوں نے سوئس سیاح جوڑے کو بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سوئزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیاح جوڑے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ریلوے ٹریک کے ساتھ چل رہے تھے کہ اچانک نامعلوم افراد نے ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں سوئس جوڑا شدید زخمی ہوگیا۔ اسپتال میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سوئس شہری جیریمی کلرک کے سر میں شدید چوٹ آئی جس کے باعث اس کو آئی سی یو میں رکھا گیا، چوٹ کے باعث وہ سننے کی صلاحیت سے بھی محروم ہو گیا، تاہم اب جیریمی کو وارڈ میں شفٹ کردیا گیا ہے، جبکہ جیریمی کلرک کی بیوی میری ڈروز کے چہرے پر زخم آئے ہیں اور بائیں ہاتھ میں فریکچر ہوگیا ہے۔غیر ملکی جوڑے پر تاج محل سے 44 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع فتح پور سکری کی یادگار کے احاطے میں حملہ کیا گیا۔مقامی میڈیا کے مطابق کلیرک کے سر کی ہڈی میں فریکچر آیا ہے جبکہ مِس ڈروز کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹی گئی۔ان دونوں کا دلی کے ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ تاحال اس معملے میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔کلیرک نے انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کے بحث اس وقت شروع ہوئی جب ایک شخص نے ان کی تصاویر لینا شروع کر دیں۔خبر میں پولیس کے حوالے سے لکھا گیا کہ حملہ آوروں نے زبردستی میری ڈروز کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش کی اور ایک گھنٹے تک ان کا پیچھا کرتے رہے۔جس کے بعد انہوں نے ان پر ڈنڈوں سے حملہ کر دیا۔آگرہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امت پاٹھک نے کہا مشتبہ افراد کی شناخت کر لی گئی ہے اور انہیں جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں