میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آڈیو لیک کے بعد مفتاح اسماعیل کو اصولی طور پر پارٹی چھوڑ دینی چاہیے ، فواد چوہدری

آڈیو لیک کے بعد مفتاح اسماعیل کو اصولی طور پر پارٹی چھوڑ دینی چاہیے ، فواد چوہدری

ویب ڈیسک
منگل, ۲۷ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاہے کہ مفتاح اسمعیل کو عہدے سے ہٹا کر اسحق ڈار کو وزیر خزانہ بنا دینا اور آڈیو لیک میں مریم نواز نے لیگی رہنما کے حوالے جو باتیں کیں اس کے بعد اصولی طور پر مفتاح اسمعیل کو پارٹی چھوڑ دینی چاہیے، ہیکرز کے مطابق اصل گفتگو دھماکہ خیز ہے جو ابھی ر یلیز نہیں ہوئی ،پاکستان کو انٹرنیشنل سیکیورٹی بحران کا سامنا ہے، وزیرداخلہ کے مطابق وزیر اعظم ہائوس بہت غیر محفوظ ہے ، اندازہ لگائیں حکومت کیسے چل رہی ہے ؟ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعوی کیا کہ ہیکرز کے مطابق اصل گفتگو دھماکہ خیز ہے جو ابھی ریلیز نہیں ہوئی، انہوںنے کہاکہ یہ بہت انہونی بات ہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعظم ہاؤس بہت غیر محفوظ ہے، آپ اسی سے اندازہ لگا لیں کہ حکومت کیسے چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈیو لیک ہوئے 36 گھنٹے گزر گئے لیکن اب تک وزیر اعظم آفس کی جانب سے کوئی آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا، 140 گھنٹے کی آڈیو لیک ہوگئی اور پاکستان کے کسی ادارے کو کچھ معلوم ہی نہیں ہے، پاکستان کو انٹرنیشنل سیکیورٹی بحران کا سامنا ہے، وزیر اعظم کا دفتر بھی سائبر سیکیورٹی کے لحاظ سے اتنا کمزور ہے کہ کوئی بھی گفتگو لیک ہوسکتی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ڈارک ویب یو فائل ڈاٹ آئی او کے نام سے وزیراعظم کی تقریبا 140 گھنٹے کی گفتگو 20 اگست سے فروخت پر لگی ہوئی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہیکر نے اس گفتگو کی 3 لاکھ 45 ہزار ڈالر بولی لگائی تھی، جب ڈارک ویب سائٹ میں گفتگو فروخت نہیں ہوئی تو ہیکر نے ٹوئٹر اکانٹ بنا کر اس گفتگو کی چند جھلکیاں ریلیز کر دیں۔انہوں کہا کہ ہیکر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کے درمیان اور سربراہان کی گفتگو بھی ان کے پاس موجود ہے اور خدشہ ہے کہ ان کی گفتگو بھی لیک ہوسکتی ہیں۔انہوں نے حکومت سے آڈیو لیک اور وزیر اعظم آفس کی سیکورٹی پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملوث عناصر کو سامنے لانا چاہیے، آئندہ کے لیے جدید ڈی بگنگ سسٹم لاگو ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ مفتاح اسمعیل کو عہدے سے ہٹا کر اسحق ڈار کو وزیر خزانہ بنا دینا اور آڈیو لیک میں مریم نواز نے لیگی رہنما کے حوالے جو باتیں کیں، اس کے بعد اصولی طور پر مفتاح اسمعیل کو پارٹی چھوڑ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف نے مفتاح اسمعیل سے کام نکلوا کر انہیں بس کے نیچے دھکیل دیا ہے۔فواد چوہدری نے آڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ آڈیو میں سگریٹ کی صنعت کو وزیر اطلاعات کے کہنے پر مراعات دی گئیں اور آئی ایم ایف کے کہنے کے باوجود سیگریٹ انڈسٹری کو مراعات دیں، شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے کے باوجود مفتاح اسمعیل نے سگریٹ کمپنی کو مراعات دینے میں ڈنڈی ماری۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز کے داماد نے اپنی فیکٹری کا آدھا پلانٹ بھارت سے منگوا لیا اور باقی آدھا آنا باقی ہے۔انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیک ہونے کے بعد کیا وزیر اعظم کو صادق اور امین کہا جاسکتا ہے؟ گرگٹ بھی ایسے رنگ نہیں بدلتا جس طرح شہباز شریف، مریم نواز نے ان کلپ میں بدلے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے ایک صحافی کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس وقت ہیکر کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے، حکومت کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح ہیکر سے تمام ڈیٹا خریدا جاسکے تاکہ مزید گفتگو ریلیز نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہیکر سے ڈیٹا خرید لیتی ہے تو اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ ہیکر اس گفتگو کا غلط استعمال نہیں کریگا یا دھوکا نہیں دے گا، ہیکر کے پاس شاید ایسی گفتگو موجود ہے جس سے وزیراعظم اور کابینہ خوف زدہ ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں