
پرائیویٹ نرسنگ انسٹی ٹیوٹس میں داخلے کے لیے ڈومیسائل کی شرط پر تنازع
شیئر کریں
محکمہ صحت سندھ اور پرائیویٹ نرسنگ انسٹی ٹیوٹس میں داخلے کیلئے سندھ کے ڈومیسائل کی شرط پر تکرار پیدا ہوگئی، نرسنگ انسٹی ٹیوٹ ایسوسی ایشن نے رواں برس جاری کی گئی نرسنگ داخلہ پالیسی کو متنازع قرار دے کر پالیسی تبدیل کرنے کی درخواست کردی ۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی تجویز پر سندھ کابینہ نے نرسنگ کے سرکاری اور نجی کالجز میں داخلے کیلئے امیدواروں کے پاس صرف سندھ صوبے کا ڈومیسائل ہونے کی شرط عائد کی ، جس کے بعدمحکمہ صحت سندھ نے 5 ستمبر 2022 کونوٹیفکیشن جاری کرکے پالیسی کا اجراء کیا کہ سندھ کے تمام نرسنگ انسٹی ٹیوٹس میں داخلے کیلئے سندھ کا ڈومیسائل لازمی ہوگا۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرائیویٹ نرسنگ انسٹی ٹیوٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے عہدیداروں قیوم مروت، کنیز فاطمہ ، عبدالواحد رند اور دیگر نے کہا کہ پنجاب، کے پی کے اور گلگت بلتستان کے طلبہ اور طالبات کیلئے سندھ کے نرسنگ کے اداروں کے دروازے بند کیے جارہے ہیں، نجی نرسنگ کالجز سندھ میں ریونیو کیلئے موثر ذریعہ ہیں، پاکستان نرسنگ کونسل کے تجویز کردہ اسٹینڈرڈ داخلہ پالیسی کے برعکس حکومت سندھ کے ڈومیسائل ، صنفی تناسب اور دیگر غیرضروری اقدامات داخلوں پر اثرانداز ہوسکتے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے نوٹیفکیشن سے نرسنگ کالجز میں اقلیتی طلبہ کے داخلے کو روکنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ اقلیتی طلبہ سندھ میں داخلہ نہ لے سکیں، حکومت سندھ سے اپیل کرتے ہیں کہ محکمہ صحت کا نوٹیفکیشن معطل کرکے دوسرے صوبوں کے طلبہ و طالبات کو داخلہ دینے کا اعلان کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے خاص معاون علی احمد جان نے کہا کہ نرسنگ کالجز کے ذمہ داران، مرتضیٰ وہاب کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ معاملے پر غور کے لیے سیکریٹری صحت سے جلد ملاقات کریں گے اور امید ہے کہ جلد مسئلہ حل ہوجائے گا۔