جماعت اسلامی کاحقوق کراچی مارچ آج ہو گا، تیاریاں اور انتظامات مکمل
شیئر کریں
جماعت اسلامی کراچی کے تحت عوام کے گھمبیر مسائل کے حل اور کراچی کے آئینی و قانونی اور جائز حق کے حصول کے لیے جاری ’’حقوق کراچی تحریک‘‘ کے سلسلے میں اتوار 27ستمبر کو 3بجے دن شاہراہ قائدین پر ’’حقوق کراچی مارچ‘‘ ہو گا۔ مارچ میں شہر بھر سے مردو خواتین، نوجوان، بچے، بزرگ، مزدور و محنت کش، تاجر،صنعت کار، وکلائ ، صحافی، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ و طالبات،اساتذہ، علماء کرام، سول سوسائٹی، اقلیتی برادری کے نمائندے، مختلف طبقات و شعبہ زندگی سے وابستہ افراد بہت بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن خطاب کریں گے۔ مارچ میں حقوق کراچی تحریک کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل اور اہم اعلان کیا جائے گا۔ مارچ کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں اور انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ مارچ میں شہر بھر سے امراع اضلاع اور مقامی رہنماؤں و ذمہ داران کی قیادت میں قافلے، جلوس اور ریلیوں کی شکل میں شاہراہ قائدین پہنچیں گے۔ عوام کی کثیر تعداد کی شرکت کے پیش نظر جماعت اسلامی کی جانب سے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں۔ مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہوگی جن کے لیے علیحدہ انتظام کیا گیا ہے اور شاہراہ قائدین کا ایک ٹریک خواتین کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اللہ والا چورنگی پر کئی کنٹینرز پر مشتمل ایک بہت بڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے۔ مارچ کی کوریج کے لیے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے لیے خصوصی کیمپ تیار کیے گئے ہیں۔دریں اثناء شہر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹر ک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کے خلاف ہفتہ کو کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس (گذری) پر احتجاجی کیمپ لگائا گیا جس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، رکن سندھ اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید اور دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک عوام کو اندھیروں اور ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا کر رہی ہے لیکن وزیر اعظم عمران خان اسے سبسڈی دے کرمسلسل سپورٹ کر رہے ہیں۔ کے الیکٹرک گیس کا بہانہ بنا کر لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کررہی ہے،کے الیکٹرک جب بجلی کے بل فرنس آئل کی قیمتوں کی بنیاد پر لیتی ہے تو پھر پلانٹ گیس پر کیوں چلائے جاتے ہیں؟تمام حکمران پارٹیاں آج بھی کے الیکٹرک کو سپورٹ کر رہی ہیں،27ستمبر کو حقوق کراچی مارچ میں کے الیکٹرک کے پیدا کردہ مسائل سمیت شہریوں کو درپیش دیگر مسائل، حکمرانوں کی جانب سے حق تلفی، ناروا سلوک اور ظلم و زیادتیوں کے خلاف بھر پور آواز اٹھائی جائے گی اور کراچی کے 3کروڑ عوام کی ترجمانی کی جائے گی۔ کراچی کے عوام اپنے حقوق لینے،محرومیوں اور نا انصافیوں کے خاتمے کے لیے گھروں سے نکلیں، اور بڑی تعداد میں شاہراہ قائدین پہنچیں۔ ایم کیو ایم کراچی اور پیپلز پارٹی سندھ کا نام کے کر عوام کا بہت استحصال کرچکے ہیں۔ کراچی میں تمام مذہبی اکائیاں رہتی ہیں۔ کراچی سب کا ہے اور تمام زبانیں بولنے والوں کا ہے اب یہاں کسی کو بھی لساّنیت اور عصبیت کی سیاست نہیں کرنے دی جائے گی۔ کراچی کے عوام ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والی پی ٹی آئی سے مایوس ہوچکے ہیں۔جماعت اسلامی عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سید عبد الرشیدنے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک حکومت کے ماتحت نہیں بلکہ حکومت کے الیکٹرک کے ماتحت کام کررہی ہے۔کے الیکٹرک نے کراچی کے تمام شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،موجودہ اور ماضی کی حکومتوں کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے باعث شہر کراچی کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے،عوام کو بنیادی ضروریات تک میسر نہیں۔علاوہ ازیں حقوق کراچی مارچ کے سلسلے میں ہفتہ کے روز بھی شہر بھر میں گہما گہمی جاری رہی۔ جے آئی یوتھ کے نوجوانوں اور جماعت اسلامی کے کارکنوں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور عوام کی جانب سے بھی مارچ کی بھر پور پذیرائی کی گئی۔ شہر کی بڑی شاہراہوں اور چورنگیوں سمیت اہم پبلک مقامات پر قائم درجنوں کیمپ ہفتہ کو بھی لگے رہے اور رات گئے تک کیمپوں پر کارکنان موجود رہے اور مارچ میں عوام کو شرکت کی دعوت کے اعلانات کیے جاتے رہے۔ جے آئی یوتھ کے تحت تمام اضلاع میں ریلیاں بھی نکالی گئی۔ خصوصی طور پر تیار کی گئی SMD-VANSسمیت سوزوکی اور ٹرکوں کے ذریعے موبائل پبلیسٹی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ کاروباری و تجارتی مراکز، مارکیٹوں، بازاروں، رہائشی علاقوں، گلی اور محلوں میں بھی کارکنان و ذمہ داران نے عام شہریوں، تاجروں اور دوکانداروں سے ملاقاتیں کیں اور ان کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔ بڑی تعداد میں ہینڈ بلز بھی تقسیم کیے گئے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی مارچ کے حوالے سے مختلف پوسٹیں شیئر اور لائیک کی جاتی رہیں اور مارچ میں شرکت کرنے اور اسے کامیاب بنانے کے لیے سرگرمیاں جاری رہیں۔ مارچ کراچی کی تاریخ کا بہت بڑا اور تاریخی مارچ ثابت ہو گا۔