سیلاب متاثرین حکومت پربرس پڑے ریلیف آپریشن تاحال غیرموثر
شیئر کریں
نمائشی دوروں پرسندھ کے عوام ناراض
سندھ کے سیلاب متاثرین نے سیاستدانوں اورافسران کوآڑے ہاتھوں لے لیا، سکھر میںوفاقی وزیرخورشید شاہ کے بیٹے کاگھیرائو،ٹنڈوالہیارمیں قادرمری کے بھتیجے نے سیلاب متاثرہ شخص کوتھپڑجڑدیا،کئی علاقوں میں احتجاج جاری
پولیس اہلکاروں نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے آئی سیلاب متاثرہ خواتین کودھکے دے ڈالے، ایم پی اے نعیم کھرل نے امدادی سامان اپنی رہائش گاہ پرذخیرہ کرلیا،ایم این اے میرمنورکاحکومتی امدادبرائے نام ہونے کااعتراف
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ میں سیلاب متاثرین نے سیاستدانوں اور افسران کو آڑے ہاتھوں لے لیا،سکھر میں پولیس اہلکار وزیراعظم کے دورے کے دوران سیلاب متاثر خواتین کو دھکے دیتے رہے، پیپلز پارٹی ایم این اے میر منور نے حکومتی امدا د برائے نام ہونے اور سیلاب متاثرین د کھ سے نڈہال ہونے کا اعتراف کرلیا، خیرپور میں پی پی ایم پی اے نعیم کھرل نے اپنے رہائشگاہ پر امدادی سامان ذخیرہ کرلیا۔وزیراعظم شہباز شریف سندھ میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پہنچے،جس پر سیلاب متاثر خواتین وزیراعظم سے ملنے کے لئے پہنچ گئی ، پولیس اہلکار وں نے سیلاب متاثر خواتین کو روک لیا اور دھکے دیتے رہے، تاہم وزیراعظم شہباز شریف سیلاب متاثر خواتین کے ساتھ ملاقات کرنے کی زحمت تک نہیں کی، وزیراعظم کے ساتھ موجود وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پولیس اہلکاروں کو نہیںروکا اور وزیراعظم کے ساتھ چلے گئے۔ سکھر میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر آبی وسائل کے وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ کے بیٹے زیرک شاہ شہر میں سیلابی پانی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے نکلے، سکھر کے علاقے بچل شاہ میانی میں سیلاب متاثر لوگوں نے سید زیرک شاہ کو روک لیا اور کہا کہ آپ اندر محلے میں خود چل کردیکھیں کہ کیاحالات ہیں ، ووٹ لینے کے وقت آتے ہیں تو اب بھی محلہ کا دوراکریں ،بارش کا پانی نکالنے والی مشینری خراب ہے، لوگوں کا غصہ دیکھ کر پی پی رہنما ء خورشید شاہ کے بیٹے گاڑی میں بیٹھ کر واپس چلے گئے۔ بدین میں سماجی کارکن رمضان لونڈ نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر نواز سوہو کی گاڑی روک لی اور کہا کہ آپ جان بوجھ کر سیلابی پانی میں ڈبو رہے ہیں، جس پر ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کوئی جواب دینے کے علاوہ ہی روانہ ہوگئے۔ بعد میں سماجی کارکن کاکہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر ، مختیارکار ایل بی او ڈی کو شگاف ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شگاف ڈالنے سے کلوئی شہر ڈوب جائے گا۔ جبکہ مورو کے قریب نتھر نہر سے پانی نکالنے کے معاملے پر کھوسہ اور لنجار قبائل مسلح ہوکر نہر کے کنارے پر آگئے ہیں، ہوائی فائرنگ میں 8 سالہ بچہ زخمی ہوگیا ہے۔ ٹنڈو الہیار میں پیپلز پارٹی رہنما غلام قادر مری کے بھتیجے نے سیلاب متاثر شخص کو تھپڑ رسید کردیا اور متاثرین کو دھمکیاں دیتے رہے۔خیرپور میں پیپلز پارٹی ایم پی اے نعیم کھرل نے سیلاب متاثرین کے لئے فراہم کیا گیا امدادی سامان ٹینٹ، مچھردانی، راشن اور دیگر اشیاء اپنی رہائشگاہ پر ذخیرہ کرلی ہیں۔ پیپلز پارٹی رہنما فریال تالپورکے خاوند اور پی پی ایم این اے میر منور تالپور نے کہا کہ میرپورخاص ضلع ایک ہفتے سے بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے ،حکومت نے سیلاب متاثرین کی برائے نام امدادفراہم کی ہے، لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور سڑکوں پر موجود ہیں، حکومت نے صرف 2500 ٹینٹ فراہم کئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد فوری طور سیلاب متاثرین کے لئے راشن روانہ کریں، میرپورخاص ضلع میں 11 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، وزیر کھیل ارباب لطف اللہ زمینداروں کی زمین بچانے کے لئے کوشش کر رہے ہیں جو کہ غلط ہے ، ارباب لطف اللہ کو کیوں بدین میں زیرو پوائنٹ پر بٹھایا ہوا ہے، سیلابی پانی کے قدرتی گذرگاہ اور پانی کے راستے پر بااثر لوگوں نے کارخانے، بنگلے بنائے ہوئے ہیں، ایل بی او ڈی کا کوئی فائدہ نہیں اور ہمارے لئے وبال جان ہے۔ جبکہ میرپورخاص کے علاقے جھڈو میں پی پی ایم این اے میر منور تالپور سیلاب متاثرین میں 50، 50 روپے تقسیم کرتے رہے، پیسے تقسیم کرنے کی وڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔