شریف فیملی کے گرد گھیرا تنگ
شیئر کریں
شریف فیملی اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب لاہور اور راولپنڈی تفتیشی رپورٹ تیار کرکے 31 اگست تک نیب ہیڈ کوارٹرز کے پراسیکیوشن ونگ کو ارسال کرینگے
نواز شریف سمیت شریف فیملی کے گرد گھیرا تنگ، جے آئی ٹی ارکان کو نیب میں بیانات قلم بند کرنے کی اجازت۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف اور ان کے بچوں کیاثاثوں کی تفتیش کا عمل انجام دینے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ اور اراکین کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے بیان قلم بند کرنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار نذرعباس کی جانب سے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کوجاری اجازت نامے میں انھیں اور دیگر اراکین کو نیب کے سامنے پیش ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔سپریم کورٹ کے اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ ‘نیب کی جانب سے 19 اگست کو کی گئی درخواست کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کے نگران جج نے تمام قانونی پہلووں اور ضروریات کو یقینی بنانے کے لیے جے آئی ٹی کے سربراہ اور دیگر اراکین کو نیب کے سامنے بیان قلم بند کروانے کی اجازت دی ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو متحدہ عرب امارات میں اقامہ رکھنے اور بیٹے کی کمپنی سے قابل وصول تنخواہ کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو نواز شریف، ان کے بچوں حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز، داماد کیپٹن صفدر، سمدھی اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔خیال رہے کہ نیب اسلام آباد نے نگران جج کو جے آئی ٹی کے اراکین کے بیانات ریکارڈ کرنے سے متعلق گزشتہ ہفتے درخواست دی تھی۔ قبل ازیں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر نیب کے سامنے بیان دینے سے انکار کیا تھا۔ذرائع کے مطابق نیب، جے آئی ٹی اراکین کے بیانات بطور استغاثہ گواہ کے قلم بند کرے گا۔ علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاناما کیس میں شریف فیملی اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز 10 ستمبر تک احتساب عدالت میں دائر کردیے جائیں گے۔اسلام آباد میں نیب ہیڈ کوارٹرز نے نیب لاہور اور راولپنڈی کو پاناما کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں سے قبل پیش کرنے کی ڈیڈلائن دیدی۔ نیب لاہور اور راولپنڈی انوسٹی گیشن رپورٹ تیار کرکے 31 اگست تک نیب ہیڈکوارٹرز کے پراسیکیوشن ونگ کو ارسال کریں گے نیب کے پراسیکیوشن اور آپریشن ونگ رپورٹ تیار کرکے چیئرمین نیب کو بھیجیں گے رپورٹ موصول ہونے پر نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں منظوری دی جائیگی اور احتساب عدالت میں 10 ستمبر تک ریفرنسز دائر کردئیے جائیں گے۔اس سلسلے میں نیب راولپنڈی اور نیب لاہور کو ایف بی آر سے شریف فیملی کے ریٹرنز اور اسٹیٹ بینک سے اکاؤنٹس کی تفصیلات مل گئی ہیں نیب لاہور اورراولپنڈی شریف فیملی اور دیگر کیخلاف مشترکہ انوسٹی گیشن کررہے ہیں۔ نیب لاہور سے امجد نذیر اولکھ اور نیب راولپنڈی سے رضوان خان اس کیس پر کام کررہے ہیںشریف فیملی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارسمیت کیس کا کوئی بھی ملزم نیب میں پیش نہیں ہوا جبکہ جے آئی ٹی ممبران میں سے بھی کوئی نیب میں پیش نہ ہوا۔ جے آئی ٹی کے ممبرعرفان منگی کا موقف ہے کہ ہم نے اپنے پاس موجود تمام تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش کردی ہیں ادھر شریف فیملی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے پاناما فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہوئی ہے اس لئے پیش نہیں ہوسکتے۔