میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چاہے ظلم کہیں بھی ہو اس کا درد اپنے دل میں محسوس ہوتا ہے، جسٹس احمد علی شیخ

چاہے ظلم کہیں بھی ہو اس کا درد اپنے دل میں محسوس ہوتا ہے، جسٹس احمد علی شیخ

منتظم
اتوار, ۲۷ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

بار اور بینچ کے رشتے کو مزید بہتر بنائینگے (چیف جسٹس بلوچستان) تقریب سے خطاب
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ بار شہدائے کوئٹہ ہال کا افتتاح کردیا۔ سندھ ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے بار کا نام شہدائے کوئٹہ ہال کی تقریب منعقد کی گئی۔ جس میں چیف جسٹس سندھ اور بلوچستان نے خصوصی شرکت کی اور افتتاح کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ شہداء کے درد کو میں اپنا درد سمجھتا ہوں۔ چاہے ظلم کہیں بھی ہو اس کا درد ہمیں اپنے دل میں محسوس ہوتا ہے۔ جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ شعور کو جتنا دباؤ گے وہ اتنی ہی شدت سے پھیلے گا۔ کوئٹہ کے شہید ہوں یا پشاور, کشمیر کے ہوں یا فلسطین کے شہید یہ سب ہمارے بھائی ہیں انہوں نے کہا کہ ججز کے ساتھ نوجوان وکلاء کی ٹریننگ کا بھی اہتمام شروع کرنے والے ہیں۔ کوئٹہ کے نوجوان وکلاء کیلئے بھی دروازے کھول رہے ہیں۔ سندھ جوڈیشل اکیڈمی میں کوئٹہ کے وکلاء کے لئے خوراک اور قیام کا انتظام بھی کیا جائے گا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکن زئی کا وکلاء سے خطاب میں کہا کہ بار روم کا نام شہدائے کوئٹہ ہال رکھنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم ایک مقصد کے تحت قربانیاں دے رہے ہیں۔ عظیم مقصد کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹیں ثانوی حیثیت رکھتی ہیں انہوں مے کہا کہ بار اور بینچ کے رشتے کو مزید بہتر بنانا ہے سانحہ کوئٹہ کے شہداء سے کئے گئے بیشتر پورے کئے جاچکے ہیں سانحہ کوئٹہ کے ہر شہید کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے دئیے گئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر رشید اے رضوی نے کہا کہ کل لاہور سے عدلیہ سے متعلق منفی اشارے آئے ہیں عدلیہ کی آزادی کیخلاف کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے عدلیہ کے خلاف کارروائی کرنے والوں کو وکلاء تحریک جیسی صورتحال کا سامنا کرنا ہوگا۔ سابق جج کا کہنا تھا کہ وکلاء اپنے حق میں فیصلوں کے نہیںصرف عدالت میں عزت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ملتان اور لاہور کے واقعات وکلاء قیادت سے حل کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں