ایک مہینے تک دھرنا دینے کیلیے تیار، لیاقت باغ میں بستی بسائیں گے، حافظ نعیم
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ ہم عوام کیلیے دھرنا دینے آئے ہیں، ہم پرامن آئینی جدوجہد کر رہے ہیں اور حکومت سے کہتے ہیں لوگوں کو تنگ مت کرو، یہ کنٹینر ہٹاؤ، سب لوگوں کو دھرنے میں شرکت کرنے دو، ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت فسطائیت پر اتر آئی ہے، یہ دھرنا کئی دھرنوں میں بدل سکتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ پریشان نہ ہوں کیونکہ ہم یہاں رہنے کیلیے آئے ہیں، آپ سب اگلی کال کا انتظار کریں۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ایکسپریس وے پر دھرنے کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ اربوں روپے کھائے جارہے ہیں، آئی پی پیز اس ملک کو کھا رہی ہیں، ہمارے دھرنے کا آغاز ہوچکا ہے۔ حکومت سے بس ایک ہی مطالبہ ہے عوام کو ریلیف دیں، آئی پی پیز کو بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے۔ ہمارے گرفتار کارکنان رہا کئے جائیں، حکومت ہمارا راستہ نا روکے ورنہ کراچی سے لے کر چترال تک دھرنے دیں گے۔جماعت اسلامی کے کارکنان نے فیض آباد پر رکھے کنٹینرز کو اپنی مدد آپ کے تحت ہٹا کر راستہ کھولا جس کے بعد اسلام آباد سے پنڈی میں قافلہ داخل ہوا اور لیاقت باغ پر پڑاؤ ڈالا۔جماعت اسلامی نے کارکنان کی ڈی چوک پر گرفتاریوں گرفتاریوں اور رکاوٹیں کھڑی ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں تین مقامات پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی ترجمان قیصر شریف نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے تین مقامات پر دھرنے دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت مری روڈ راولپنڈی، زیرو پوائنٹ اور 26 نمبر چونگی پر دھرنا دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مری روڈ راولپنڈی پر دھرنے کی قیادت امیر العظیم، ڈاکٹر اسامہ رضی نائب امیر ، صوبائی اور ضلعی قیادت کرے گی جبکہ زیرو پوائنٹ اسلام آباد کے دھرنے کی قیادت حافظ نعیم الرحمان کریں گے جس میں نائب امیر لیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، صوبائی اور اسلام آباد کی قیادت شریک ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ تیسرا دھرنا 26 نمبر چونگی پر ہو گا، جس میں نائب امیر ڈاکٹر عطا الرحمن ، پروفیسر محمد ابراہیم اور صوبائی قیادت لیڈ کرے گی اور آئی پی پیز، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ سمیت دیگر مطالبات کی منظوری تک تینوں مقامات پر دھرنا جاری رہے گا۔قیصر شریف نے کاہ کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر جہاں رکاوٹ ہو گی وہیں شرکا دھرنے پر بیٹھ جائیں گے، اب جماعت اسلامی کا ایک نہیں کئی دھرنے ہونگے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ہمارے 1150 کارکنان کو گرفتار کیاجبکہ درجنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، عوام کی بڑی تعداد کو دھرنے میں دیکھ کر حکومت بوکلاہٹ کا شکار ہے اور فسطائیت پر اتر آئی ہے۔