شہبازسرکارنے مہنگائی تلے دبے عوام پربجلی گرادی'3روپے 50 پیسے کا اضافہ
شیئر کریں
وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں 26 جولائی سے 3روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوگا،اگست سے 3روپے 50 پیسے اور اکتوبر میں 91 پیسے کا اضافہ ہوگا ،نومبر سے توانائی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی اور دسمبر تک بجلی کا بنیادی ٹیرف 24 روپے تک ہو جائیگا، اگلے چند ماہ مشکل ہیں غریب ترین صارفین کو تحفظ دیا گیا ہے، غریب ترین شہریوں کے لیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا،ایک سے 50 یونٹ، پھر ایک سے 100 یونٹ اور 200 یونٹ تک اضافہ نہیں ہوگا۔وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے کہاکہ ملک کے برآمدی شعبے کو خطے کے ممالک کے مساوی بجلی و گیس ٹیرف دیا جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں توانائی کا بحران ہے ، کابینہ نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دیدی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ غریب طبقے کیلئے ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے ، جولائی میں بارشوں سے پن بجلی کی پیداوار ہوا ہے ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 26 جولائی سے بجلی ٹیرف میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا جا رہا ہے ، جون میں اوسط ٹیرف 21 روپے 50 پیسے فی یونٹ تھا ۔خرم دستگیر خان نے کہاکہ دسمبر تک یہ ٹیرف 24 روپے 50 پیسے فی یونٹ ہو جائے گا ، دسمبر کے بعد امید ہے کہ بجلی ٹیرف میں کمی ہو گی ۔وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے کہاکہ سب کو مشکل کا سامنا ہے ، ہماری کارکردگی کے اثرات تین چار ماہ میں سامنے آئیں گے ،تین چار ماہ بعد بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی ،بجلی کی پیداواری قیمت پر کچھ عرصہ نظر ثانی کی جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ سابق حکومت نے ری بیسنگ نہیں کی اور فیول ایڈجسٹمنٹ سے کام چلایا ، سابق حکومت نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے کام چلایا ، بنیادی ٹیرف میں اضافہ سے یہ ختم ہو جائیں گی ،یہ کام 2021 میں ہو جانا چاہیے تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں 27 ملین کنکشنز ہیں جن میں سے 13 ملین کنکشنز پر کوئی اثر نہیں آئے گا ،ہمارے اقدامات سے اکتوبر نومبر سے بجلی ٹیرف میں کمی آئے گی ۔ وزیرتوانائی خرم دستگیر خان نے کہاکہ بجلی کے واجبات 3 ہزار ارب روپے ہو گئے ہیں ،کم لاگت کے شنگھائی کول پروجیکٹ ، گدو پاور پروجیکٹ ، تریمو پاور پروجیکٹ اور کروٹ پاور پروجیکٹ کو مکمل کیا جارہا ہے ،مہنگے پاور پلانٹس کی جگہ سستے پاور پلانٹس کو چلائے جا رہی ہیں ،لائن لاسز کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ۔ وزیر نے کہاکہ سرکاری کمپنیوں میں دوست ممالک کی حکومتی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کیلئے نیا قانون بنایا جا رہا ہے ،اس قانون سے تیز رفتار سرمایہ کاری حاصل کی جائے گی ،یہ قانون مکمل شفاف طریقے سے سرمایہ کاری حاصل کرے گا ۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ،نیوکلیئر ، شمسی ، پن بجلی ، کوئلے اور ہوا سے بجلی والے نئے منصوبوں کو شروع کیا جائیگا، وزیر اعظم شہباز شریف آئندہ ماہ شمسی توانائی پالیسی کا اعلان کریں گے ،روپے کی قدر میں استحکام آئے گا تو بجلی کی قیمتوں اور مہنگائی کو کنٹرول کیا جا سکے گا ۔ مصدق ملک نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں بجلی بلوں کی وصولی میں مسائل ہیں ،عمران خان دور میں بھی حالات بہتر نہ ہوئے حالانکہ وفاق اور صوبے میں ایک ہی جماعت کی حکومت تھی ۔انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومتوں کو انکے دائرہ اختیار میں آنے والی ڈسکوز کی ذمہ داری لینا ہو گی ،گھریلو صارفین کو نیا کنکشن 30 دن میں مل جانا چاہیے ،کوشش ہے ایسے اقدامات کریں گے کہ تمام صارفین بجلی کا بل ادا کریں ۔ مصدق ملک نے کہاکہ ہمارے پاس گیس نہیں ہے ، ہر سال گیس کی پیداوار میں دس فیصد کمی ہو رہی ہے ۔ مصدق ملک نے کہاکہ سوئی نادرن کے سسٹم میں 780 ایم ایم سی ایف ڈی گیس جبکہ سردیوں میں طلب 1150 ایم ایم سی ایف ڈی ہو جاتی ہے ۔