میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملتان میں انسانیت شرماگئی، پنجائیت کے حکم پر ریپ کے بدلے ریپ

ملتان میں انسانیت شرماگئی، پنجائیت کے حکم پر ریپ کے بدلے ریپ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۷ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) وسطی پنجاب کے شہر ملتان میں ایک 12سالہ بچی کے مبینہ ریپ کے فیصلے کے لیے منعقد ہونے والی پنچایت نے بدلے میں ملزم کی بہن کے ریپ کا حکم سنادیا۔ایس ایچ او ملک راشد کے مطابق ملتان کے علاقے مظفرآباد میں رواں ماہ 16جولائی کو ایک 12سالہ بچی گھاس کاٹنے گئی تو وہاں موجود ایک شخص نے اسے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا ڈالا،مذکورہ بچی نے یہ بات اپنے گھر والوں کو بتائی جس کے بعد 18 جولائی کو وہاں مقامی افراد کی ایک پنچایت منعقد ہوئی تقریباً 40افراد پر مشتمل پنچایت کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ریپ کرنے والے شخص کی 17سالہ بہن کو بھی بدلے میں ریپ کا نشانہ بنایا جائے ،اس فیصلے کے بعد ملزم کی بہن کو وہاں لایا گیا اور ریپ کا شکار ہونے والی 12سالہ بچی کے بھائی نے پنچایت کے حکم پر لڑکی کو بدلے میں مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا،اس پنچایت کے بعد ریپ کا شکار ہونے والی بچی کے گھر والوں نے ویمن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ۔یہ بات جب ملزم کے اہلخانہ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے بھی ویمن پولیس سینٹر میں مقدمہ درج کروا دیا۔دوسری جانب پولیس کو دوران تفتیش جب یہ معلوم ہوا کہ ملزم کی بہن کو پنچایت میں مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا تو تھانہ مظفر آباد پولیس حرکت میں آ گئی اور پولیس نے پنچایت کے سر پنچ سمیت 10افراد کو گرفتار کرلیا، جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ملتان کے علاقے مظفر آباد میں پنچایت کے فیصلے پرلڑکی سے زیادتی کے واقعہ کاسخت نوٹس لیتے ہوئے سی پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں