محکمہ تعلیم کراچی میں اعلیٰ عہدوں پرجعلی بھرتیوں کے افسران براجمان
شیئر کریں
محکمہ تعلیم کراچی میں اندھیر نگری چوپٹ راج اعلیٰ تعلیمی عہدوں پر جعلی اور جعلی بھرتیوں کے حامل افسران براجمان ماضی میں جن کو جعلی بھرتیوں کے جرم میں جن افسران کو ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا تھا اعلی تعلیمی عہدوں پر تعینات تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کراچی میں کرپشن بدانتظامی اور نااہل افسران کی بھرمار ہے اکثیریت ایسے افسرن کی ھے جس میں دو نمبر طریقے سے فوجری کے ذریعے بھرتی کئیے جانے والے افسران وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم کے عملے کو مبینہ طور پر بھاری رشوت دیکر تعینات کئیے گئے ھیں قابل ذکر اور فکر انگیز بات یہ ھے کہ بیشتر افسران کی تعلیمی اسناد بھی جعلی ھیں اس کے باوجود سیکیریٹری تعلیم اور وزیر تعلیم کے عملے نے چپ سادھ رکھی ھے جبکہ ان میں اکثیریت ایسے افسران کی بھی ھے جس میں سابقہ وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کے دور میں ساڑھے بارہ ھزار اساتزہ کی جعلی بھرتیوں میں براہ راست ملوث رھے ھیں انکشاف ھونے اور ثبوت مل جانے پر سابق سیکیریٹری تعلیم فضل اللہ پچھو ھو نے ان کو ملازمتوں سے برخاست کردیا تھا تاھم ان افسران نے عدالت سے رجوع کیا ان پر فرد جرم کے باوجود صوبائی سیکیریٹری تعلیم فضل اللہ پچھوھو کے عدالت میں پیش نہ ھونے پر ان افسران کو انکی ملازمتوں کو برقرار کردیا جس پر ایک بار پھر یہ افسران نو سو چوھے کھا کر بلی حج کو چلی کے مصداق اعلی تعلیمی عہدوں پر فائز ھوگئے