میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی کاسندھ میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار

پی ٹی آئی کاسندھ میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

کستان تحریک انصاف کے رہنمائوں نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران پیش آنے والے پر تشدد اور دھاندلی کے واقعات کی مذمت کی اور انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ اتوار کے روز پی ٹی آئی رہنمائوں نے کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران دھاندلی اور تشدد کے واقعات کی مذمت کی اور تمام تر واقعات کا ذمہ دار الیکشن کمیشن، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹھہرایا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر و صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا کہنا تھا کہ اس انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کی پری پول ریگنگ کی پوری داستان ہے۔ سب نے دیکھا کہ ہمارے امیدواروں کو کس طرح ریاستی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق معاون خصوصی محمود مولوی، ترجمان پی ٹی آئی سندھ ارسلان تاج، پی ٹی آئی معاشی امور کے ترجمان مزمل اسلم، اراکین سندھ اسمبلی جمال صدیقی، ڈاکٹر سنجے، پی ٹی آئی رہنما عدنان اسماعیل، سید طحہ موجود تھے۔ علی زیدی نے مزید کہا کہ انہوں نے پولیس کے ذریعے ہمیں دبانے کی کوشش کی۔ ہمارے امیدواروں کو گرفتار کیا گیا ان پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے۔ بلاول اور مراد علی شاہ نے 3 دن پہلے لاڑکانہ میں جلسہ کیا۔ انہیں الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں بھیجا۔ الیکشن کمیشن ہمیں اور عمران خان کو تو بہت نوٹسز بھیجتا تھا۔ الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے رہے۔ پولنگ شروع ہوتے ہی ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی تھی۔ سانگھڑ میں ہمارے ایک امیدوار کے بھائی کو پیپلز پارٹی والوں نے شہید کردیا۔ ہر جگہ فائرنگ اور پر تشدد واقعات رونما ہوئے۔ سکھر میں انہوں نے پوری منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی کی۔ پیپلز پارٹی نے ووٹر لسٹ میں گھپلے کیے۔ سونے پر سہاگا یہ ہوا کہ پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعتیں بھی آج پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگا رہی ہیں۔ 14 اضلاع میں پورا دن یہ تماشا چلتا رہا۔ ارباب غلام رحیم کے بیٹے پر تشدد کیا گیا۔ پورے انتخابی عمل کے دوران اسلحے کا کھلا استعمال کیا جاتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک لمبی چوڑی لسٹ آئی جس میں بلا مقابلہ پیپلز پارٹی کے امیدوار منتخب ہوئے۔ ابھی بھی جہاں پی ٹی آئی کو ووٹ پڑ رہے تھے وہاں پر بیلٹ بکس چوری کیے گئے ہیں۔ اگر یہ الیکشن ہے تو پھر جنگ کسے کہتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں