میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکااورافغانستان کے درمیان پارٹنرشپ ختم نہیں ہورہی، جوبائیڈن

امریکااورافغانستان کے درمیان پارٹنرشپ ختم نہیں ہورہی، جوبائیڈن

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۷ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

امریکی صدرجوبائیڈن نے کہاہے کہ افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، افغانستان کا مستقبل افغانوں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ امریکا اور افغانستان کے درمیان پارٹنرشپ ختم نہیں ہورہی، یہ قائم رہے گی، افغانستان سے فوجیوں کا انخلا ہورہا ہے مگر فوجی اور اقتصادی تعاون ختم نہیں ہورہا، جب کوئی مشکل کام درپیش ہوتا ہے تو وہ افغان صدرکے بارے میں تصورکرتے ہیں۔ ادھرافغان صدر اشرف غنی نے نیٹو انخلاء کے بعد طالبان کے چھ ماہ میں کابل پر قبضے کی پیش گوئیوںپر مسکراتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کی جس میں چیئرمین مصالحتی کمیشن عبداللہ عبداللہ بھی ساتھ تھے۔ جوبائیڈن اور افغان رہنمائوں نے امریکی انخلا اور اس کے بعد کی صورتحال پربات چیت کی جب کہ اس موقع پر امریکی صدرنے کہا کہ افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، افغانستان کا مستقبل افغانوں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا اور افغانستان کے درمیان پارٹنرشپ ختم نہیں ہورہی، یہ قائم رہے گی، افغانستان سے فوجیوں کا انخلا ہورہا ہے مگر فوجی اور اقتصادی تعاون ختم نہیں ہورہا، جب کوئی مشکل کام درپیش ہوتا ہے تو وہ افغان صدرکے بارے میں تصور کرتے ہیں۔ جوبائیڈن سے ملاقات میں صدر اشرف غنی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کا 1861 میں امریکا کو درپیش صورتحال سے موازنہ کیا جب ابراہام لنکن خانہ جنگی روکنے کے لیے واشنگٹن آئے تھے ۔اشرف غنی نے کہا کہ افغانستان کی بھی ایسی ہی اپروچ ہے، امریکا کی جانب سے افغانستان کو اس کے حال پرچھوڑنے سے متعلق بیانیہ غلط ہے، باہمی مفادات کے لیے امریکا کے ساتھ نئی جامع پارٹنر شپ کا آغاز ہورہا ہے، اتحاد، آہنگی اور قومی مفادمیں قربانیوں کیلیے تیارہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں