میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ٹیکسٹ بورڈ نصابی کتابیں شائع کرنے میں ناکام

سندھ ٹیکسٹ بورڈ نصابی کتابیں شائع کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ خزانہ نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی بجٹ جاری نہیں کی، نئے تعلیمی سال میں کتابوں کا بحران ستر فیصد تک پہنچنے کا امکان، تفصیلات کے مطابق محکمہ فنانس نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو مالی سال 24-2023ع جی بجٹ جاری نہیں کی جس کے باعث نئے تعلیمی سال میں سندھ میں سرکاری کتابوں کی کمی ستر فیصد ہونے کا امکان ہے، نگران صوبائی سرکار میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق چیئرمین نے کتابوں کی 20 فیصد کمی دکھائی تھی جو کہ حقیقت میں 50 فیصد تھی، جس پر نگران صوبائی سرکار نے ایک ارب روپے کی گرانٹ منظور کی تھی تاہم وہ گرانٹ جاری نہیں کی گئی، جس کے باعث سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سوا ارب کے واجبات دینے میں بھی تاحال ناکام ہے، ملنے والی معلومات کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی سالانہ بجٹ دو ارب 50 کروڑ کے لگ بھگ ہے جبکہ نگران سرکار نے ایک ارب گرانٹ کے ساتھ ساڑھے تین ارب کی بجٹ منظور کی تھی، روان مالی سال کے ختم ہونے میں دو ہفتے سے بھی کم کا عرصہ رہ گیا ہے تاہم محکمہ خزانہ سندھ نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ساڑھے تین ارب کی منظور شدہ بجٹ جاری نہیں کی، ذرائع کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے بجٹ جاری کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت اور محکمہ خزانہ کو متعدد بار تحریری طور بھی لیٹر لکھے ہیں لیکن محکمہ خزانہ بجٹ رلیز کرنے سے گریزاں ہے جس کے باعث اربوں روپے لپس ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، واضع رہے کہ گزشتہ مالی سال میں بھی کتابوں کی کمی کے باعث سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلباء و طالبات نصابی کتابوں کے حصول سے محروم رہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں