میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ ٹائون میں کالعدم تحریک لبیک کے8دفاترسیل

بلدیہ ٹائون میں کالعدم تحریک لبیک کے8دفاترسیل

ویب ڈیسک
منگل, ۲۷ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شعیب مختار) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کلین چٹ ملنے کے بعد سندھ سرکار آہنی دیوار بن گئی، کراچی پولیس ایک بار پھر سیاسی کردار ادا کرنے لگی، بلدیہ ٹاؤن میں تحریک لبیک پاکستان کے 8 سیاسی دفاتر بند کر دیے گئے، این اے 249کی انتخابی مہم چلانے میں شدید دباؤ کاسامنا پیپلزپارٹی نے فتح کا سہرا اپنے سر سجانے کے لیے سندھ پولیس کو سیاسی سطح پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ٹی ایل پی کے 13دفاتر میں سے 8 دفاتر بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ 5 دفاتر پر انتخابی سرگرمیاں جاری ہیں جہاں ٹی ایل پی کارکنان کو پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔اس ضمن میں حلقے سے ٹی ایل پی کے نامزد امیدوار مفتی نذیر احمد کا روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے انتخابی مہم کے دورانیے میں جبری طور پر جھنڈے اتارنے اور کارکنان کو ہراساں کرنے کیخلاف 23 اپریل کو الیکشن کمیشن میں درخواست بھی جمع کروائی تھی جس میں انتخابی مہم چلانے والے کارکنان کو ہراساں کرنے اور ان کے گھروں پر چھاپے مارنے سے متعلق آگاہ کیا تھا جس پر زونل ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے ہمیں تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، تمام تر امور کے بعد بھی ہمیں مثبت نتائج نہیں مل سکے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انتخابی دفاتر سے ووٹر لسٹیں اورووٹر کارڈ بھی غائب کرد یے گئے ہیں جس پر انہیں حلقے میں شدید دباؤ کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حلقے میں انتخابی مہم چلانے کی دوسری جماعتوں کو مکمل چھوٹ حاصل ہے، جبکہ تحریک لبیک کے انتخابی مہم جوئی کرنے والے ٹرک جیسے ہی سڑکوں پر نکلتے ہیں انہیں مقامی پولیس کی جانب سے نہ صرف روکا جاتا ہے بلکہ پارٹی کے کارکنان سے بھی نہایت بدسلوکی کی جاتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں