قبۃ الصخرہ(Dome of Rock )
شیئر کریں
۔۔۔۔۔۔۔
اس سنہری گنبد کے نیچے وہ چٹان ہے جس پہ کھڑے ہو کے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کا سفر شروع کیا تھا۔یہ گنبد اموی دور میں چٹان کو محفوظ رکھنے کے لیے بنوایا گیا تھا۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس جگہ کی اہمیت نہیں ہے بلکہ مسجد قبلی یا مسجد عمر (جو کہ حضرت عمر نے بنوائی تھی) جس کو عام طور پہ مسجد اقصیٰ کہہ دیا جاتا ہے بس اسی کی اہمیت ہے ۔ حالانکہ مسجد اقصیٰ پورے احاطے پہ مشتمل ہے ۔اسی سنہری گنبد کے نیچے وہ تمام مقامات ہیں جو یہودیوں عیسائیوں اور مسلمانوں تینوں کے لیے مقدس ہیں۔اسی چٹان کی نیچے وہ مقدس یادگاریں ہیں جہاں یہودیوں کے نزدیک حضرت موسی علیہ السلام کی پیدائش اور عیسائیوں کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش ہوئی اور اسی چٹان کے نیچے ایک غار نما کمرہ ہے جہاں حضرت مریم عبادت کیا کرتی تھیںاور حضرت ذکریا ان کی حفاظت کرتے اور کھانا بھی وہی لاتے تھے ۔اس گنبد کی باقی تزئین و آرائش خلافت عثمانیہ کے دور میں کی گئی اور اس کے گرد مکمل سورہ یٰسین لکھوائی گئی۔